• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فنڈنگ و ریکروٹمنٹ کی وجہ سے نئے جنگجو ڈویژن کا فوجی منصوبہ خطرے میں

لندن (پی اے) حکومت کی جانب سے فنڈنگ اور ریکروٹمنٹ کی وجہ سے مستحکم40000وار فائٹنگ ڈویژن کے قیام کے آرمی پلانز خطرات سے دوچار ہیں۔ یہ بات پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ میں کہی گئی۔ منسٹری آف ڈیفنس (ایم او ڈی) کے 2015ء کے سٹرٹیجک ریویو میں نئے ڈویژن کی تشکیل کو اہم حصے کے طور پر منصوبے میں رکھا گیا تھا اور یہ فوج کے اعتماد کا مرکز بھی ہے۔ ہائوس آف کامنز ڈیفنس کمیٹی نے کہا کہ اس میں ود آرمرڈ انفنٹری بریگیڈ اور ایک سٹرائیک بریگیڈ ہوگی جو انتہائی سرعت کے ساتھ کسی دوسری ریاست مثلاً روس کی جانب سے خطرے کی صورت میں تعینات کی جاسکے گی۔ کراس پارٹی کمیٹی نے متنبہ کیا کہ مالی وسائل اور افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے اس منصوبے کی کامیابی سے تکمیل ممکن نہیں۔ حکومت کو نیٹو کے کم از کم ٹارگٹ قومی آمدنی کے2فیصد سے ڈیفنس پر اخراجات میں اضافہ کرنا چاہیے اور اسے3فیصد یا زیادہ کردینا چاہیے جو1990ء تک دکھائی دیتا تھا۔ نئے ڈویژن کی تشکیل کا انحصار فوج کی افرادی قوت پر ہے، یعنی82000ریگولرز اور30000ریزروز، رپورٹ میں کہا گیا کہ منسٹری آف ڈیفنس آرمی کی تاریخی کم مین پاور کو پورا کرنے میں ناکام رہی اور اس بارے میں شکوک و شبہات ہیں کہ2019ء کی ٹارگٹ تاریخ تک ضروری ریزروز ریکروٹ کیے جاسکیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ واضح نہیں کہ آیا نئے فائٹنگ ڈویژن کے لیے ضروری ایکوئپمنٹس کی ادائیگی کے لیے فنڈنگ موجود ہے۔ کیونکہ1997ء میں ٹینکوں کی دستیاب سطح ہے اس وقت ٹینکوں کی تعداد نصف سے بھی کم ہے۔ ان میں مزید کمی خطرناک ہوگی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ نیشنل آئوٹ آفس سپینڈنگ واچ ڈوگ نے ایم او ڈی کے ایکوئپمنٹس پلان میں24.4بلین پونڈ کے اضافی اخراجات کے وعدے کیے گئے تھے اور نئے میکنائزڈ انفنٹری وہیکلز کے لیے پروگرام کی لاگت نہیں لگائی گئی۔ ایم او ڈی کو اس بارے میں کلیئر ہونا چاہیے کہ اہم ایکوئپمنٹس کی بروقت ڈلیوری کے لیے فنانشنل سٹیلمنٹ اہم ہے اور یہ بجٹ کے اندر ہو۔ ایم او ڈی ترجمان نے کہا کہ ہمارے فوجی دنیا میں سب سے زیادہ باصلاحیت ہیں۔ 2015ء کے سٹرٹیجک اینڈ ڈیفنس ریویو میں منسٹری آف ڈیفنس نے وعدہ کیا تھا کہ بھرپور موثر فائٹنگ فورس یقینی بنانے کے لیے مناسب فنڈنگ کی جائے گی۔
تازہ ترین