• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کر کٹ بورڈ نے کر کٹر خالد لطیف کے الزامات مسترد کردئیے

کراچی(اسٹا ف رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ نے انٹر نیشنل کرکٹر خالد لطیف کےکرنل (ر) اعظم کے خلاف جانب داری کا الزامات کو مسترد کردیا ہے اور انہیں تنبہہ کی ہے کہ وہ اپنی پیشی کو یقینی بنائیں۔ پی سی بی نے ایک بار پھر اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل ہونے والے کرکٹر خالد لطیف کو اینٹی کرپشن کوڈ کی شک 4.3کے تحت منگل کو دوبارہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں طلب کرلیا ہے۔ جہاں پر ان سے اسپاٹ فکسنگ کے بارے میں تحقیقات کی جائیں گی۔خالد لطیف سے کہا گیا ہے کہ وہ ضابطہ اخلاق کے تحقیقات کے لئے پیش ہونے کےپابند ہیں۔اگر وہ پیش نہیں ہوتے تو پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی مزید شقوں کے تحت ان پر2.4.6اور2.4.7کی خلاف ورزی پر مزید کارروائی کی جائے گی۔پی سی بی کے اینٹی کرپشن کو ڈ کی شق کے مطابق کرکٹرز کو اینٹی کرپشن یونٹ کے ساتھ تحقیقات میں مکمل تعاون کرنا پڑتا ہے اور اگر وہ 2مئی کو اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش نہیں ہوتے تو وہ اینٹی کرپشن کے کوڈ کی شق 2.4.6اور 2.4.7کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار پائیں گے ۔پی سی بی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہیں خالد لطیف کا 24اپریل کو ایک خط ملا تھا جس میں کافی الزامات لگائے گئے تھے جن کو ہم مسترد کرتے ہیں ۔اینٹی کرپشن یونٹ نے قواعد کے مطابق خالد لطیف کی درخواستیں مانی ہیں اور اس کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ خالد لطیف اپنے عمل سے اینٹی کرپشن یونٹ کی کاروائی میں رکاوٹ ڈالنا چاہتے ہیں ۔پی سی بی کے علم میں ہے کہ خالد لطیف نے ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا اور اب اینٹی کرپشن یونٹ کی تحقیقات کو جاری رکھنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے اور خالد لطیف کو اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہوکر اپنا موقف پیش کرنا چاہئے ۔واضح رہے کہ خالد لطیف کو گزشتہ ہفتے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے تحقیقات کے لئے طلب کیا تھا لیکن انہوں نے تحقیقات پرعدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یونٹ کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا اور پی سی بی کو ایک خط بھی تحریر کردیا تھا جس میں انہوں نے تحقیقاتی ٹیم کے خلاف اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا ۔کرکٹر خالد لطیف نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل (ر) اعظم پر عدم اعتماد ظاہر کرتے ہوئے یونٹ کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا تھا۔اینٹی کرپشن یونٹ نے خالد لطیف کو بدھ کے روز طلب کیا تھا لیکن وہ یونٹ کے سامنے پیش نہیں ہوئےتھے۔ا سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث کرکٹر شاہ زیب حسن نے اپنی معطلی کے فیصلے کے خلاف پاکستان کرکٹ بورڈ سے اپیل دائر کردی ہے جس پر پی سی بی کے ڈسپلنری ٹریبونل نے بورڈ سے 25 مئی تک جواب دینے کے لیے کہا ہے۔شاہ زیب حسن نے اپنی اپیل میں استدعا کی ہے کہ جب تک ا سپاٹ فکسنگ اسکینڈل کا فیصلہ نہیں آجاتا انھیں کھیلنے کی اجازت دی جائے۔شاہ زیب حسن نے پاکستان سپر لیگ میں کراچی کنگز کی نمائندگی کی تھی۔
تازہ ترین