• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشال قتل کیس، مرکزی ملزم عمران علی نے عدالت میں جرم کا اعتراف کرلیا

مردان (نمائندہ جنگ )مشال قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران علی نے عدالت میں جرم کا اعتراف کرلیا ’’مشال خان سیکولر تھا وقوعہ کے وقت مشال بھاگ رہاتھا ،موقع ملتے ہی گولی چلائی ،یونیورسٹی انتظامیہ چاہتی تو مشال کو بچایاجاسکتاتھا اپنے کئے کی پچھتاوا نہیں ‘‘کیس کے دوملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا تینوں ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بجھوادیئے گئے تفصیلات کے مطابق مشال خان کے کلاس فیلو اور کیس کے مرکزی ملزم عمران علی کو گذشتہ روز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں سے اسے چار روزہ ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا تھا لیکن ریمانڈ مکمل ہونے سے قبل ہی اس نے عدالت میں اعترافی بیان ریکارڈ کرنے کی حامی بھر لی پولیس نے ملزم کو سخت حفاظتی انتظامات میں سٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جہاںاس نے ڈیڑھ صفحے کے اپنے تفصیلی اعترافی بیان میں بتایا کہ میں عبدالو لی خا ن یو نیورسٹی میں شعبہ صحا فت کا طا لبعلم ہو ں اور مشال خان میر اسال 2014سے کلا س فیلو تھا گستاخانہ گفتگو اور خیالات کے باعث اس کے ساتھ میں نے تعلقات چھوڑ کر ختم کر دئیے۔مگر دوستوں کے ذریعے مجھے معلومات ملتی تھیں کہ مشال ہر وقت گستاخانہ گفتگو کر تا تھاجس پر میں نے اپنے دوستوں سے کہا کہ اس با ت کے ثبوت ہیں آپ لو گ ان اس کی وڈیوز بنا ئیں لیکن کچھ ثا بت نہ ہوا۔13اپریل 2017کو جس دن یہ واقعہ پیش آیا میں جب یو نیورسٹی پہنچا تو ہزاروں کی تعداد میں لو گ طلبا ء ا ور یو نیورسٹی عملہ کی ایک ہی آواز بلند تھی کہ گستاخ رسول کی ایک ہی سزا سر تن سے جدا۔جس پر میرا ایمان ہے اور اس پر لبیک کہتے ہو ئے میں مشال خا ن کی تلا ش میں نکلا اور اپنے کمرے سے پستول لیکر اس کا تعاقب کیا بیان میں عمران علی نے مزید بتایاکہ جب میں ہا سٹل نمبر 1 میں گیا تو دیکھا کہ مشال خان طلباء سے بھا گ رہا تھا جونہی مجھے مو قع ملا تو میں نے پستو ل سے اس پر فا ئر نگ کی جس وہ زمین پر گر گیا ۔اور بعد میں حالات یوں تھے کہ ہر بندے نے اسے مارا جو موقع پر موجودتھے لیکن میں سیدھا وہا ں سے نکلا اور پیچھے اس کی طر ف نہیں دیکھا کہ کیا ہوا۔
تازہ ترین