• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعلیٰ سندھ نے امتحانات میں نقل کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز میں مستقل ناظم امتحانات کے بغیر انٹر کے امتحانات میں نقل اب معمول بن گئی ہے ، روزانہ کی بنیاد پرامتحانی پرچے امتحانات شروع ہونے سے قبل باہر جارہے ہیں اور وٹس اپ کی مد سے حل ہو کر امیدواروں تک بآسانی پہنچ رہے ہیں کراچی میں بدھ کی صبح ہوم اکنامکس گروپ کا کلاتھنگ اینڈ ٹیکسٹائلز کا پرچہ اور دوپہر کی شفٹ میں کامرس ریگولر و پرائیویٹ کا پرنسپل آف اکنامکس کا پرچہ ایک مرتبہ پھروقت سے قبل باہر نکل گیا اور پھر وٹس اپ کا خوب استعمال ہوا اورموبائل فونز پر واٹس ایپ کے ذریعے گروپ بنا کر حل شدہ پرچے کمرہ امتحان تک پہنچائے گئےدلچسپ امر یہ ہے کہ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلز میں کہا جاتا ہے کہ کہ تمام امتحانات اپنے مقرر وقت پر شروع ہوئے اور کسی بھی پرچےکے آئوٹ ہونے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی اور اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی نے مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا،بدھ کو جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا کہ اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی نے صبح کے اوقات میں گورنمنٹ ڈگری سائنس کالج، ملیر کینٹ کا اچانک دورہ کیا اور وہاں کئے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا تاہم سپر ویجیلنس ٹیم نے پاکستان شپ اونر گورنمنٹ کالج میں کاروائی کرتے ہوئے سات طلباء کو واٹس ایپ کی مدد سے نقل کرنے پر رنگے ہاتھوں پکڑا ۔جب کہ امتحانات کے حوالے سے نقل کرنے کے سات کیسز رپورٹ ہوئے۔ادھر وزیر اعلیٰ سندھ کے ترجمان کی طرف سے ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے امتحانات میں نقل کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور قائم مقام سیکریٹری بورڈز اینڈ یونیورسٹیز نوید شیخ کو ہدایت جاری کی ہے کہ تین دن میں نقل نہ رکنے پر وہ رپورٹ دیں، دلچسپ امر یہ ہے کہ میٹرک اور انٹر کے امتحانات شروع ہونے سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت ہونے والے تعلیمی بورڈز کے سربراہوں کے اجلاس میں تمام چیئرمین حضرات نے وزیر اعلیٰ کو توجہ اس بات کی جانب دلائی کہ ان کے تعلیمی بورڈز میں ناظم امتحانات کی اہم ترین اسامی خالی ہے جس کی وجہ سے شدید مشکلات پیش آرہی ہیں جس پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے قائم مقام سیکریٹری بورڈز اینڈ یونیورسٹیز نوید شیخ کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر ان اسامیوں کو میرٹ پر تقرری کریں لیکن قائم مقام سیکریٹری بورڈز اینڈ یونیورسٹیز نوید شیخ جو بنیادی طور پر سیکرٹری ہائر ایجوکیشن سندھ ہیں وزیر اعلیٰ سندھ کی بات پر عمل نہین کیا اس دوران ریکارڈ نقل کے ساتھ میٹرک کے امتحانات ختم ہوگئے اور اب انٹر کے امتحانات جاری ہیں جن میں پرچے باہر جانے اور نقل کے تمام ریکارڈ ٹوٹ رہے ہیں لیکن تا حال کسی ایک بورڈ میں مستقل ناظم امتحانات مقرر نہیں کیا جاسکا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے نوٹس پر عمل درآمد ہوتا ہے یا ان کی یہ ہدایت بھی نظر انداز کردی جائے گی؟
تازہ ترین