• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹر میڈیٹ کاپرچہ آؤٹ کروانے کی ’’سازش ‘‘پکڑی گئی،امتحانات کی شفافیت اور سیکریسی مشکوک ہو گئی

لاہور( رب نواز خان)  پنجاب کےانٹر میڈیٹ کے امتحانات کی شفافیت اور سیکریسی مشکوک ہو گئی ہے۔ تعلیمی بورڈز کے قواعدکے مطابق ایک ہی مضمون کے6  مختلف پر چے تیار کروائے جاتے ہیں ۔ لیکن انکشاف ہو ا ہے کہ پنجابی کے  چھ کے چھ پرچے یکساں نکلے ہیں۔جس پر متعلقہ حکا م نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے ۔ خیال ہے کہ  یہ  پرچہ آؤٹ کروانے  کی سازش ہے۔  پنجاب کے تمام تعلیمی بورڈز اور آزاد کشمیر کا تعلیمی بورڈ  مل کر مختلف اساتذہ سے  پرچےتیار کرواتے ہیں ۔  سوالیہ پرچوں کی تقسیم کا ایسا میکانزم ہوتا ہے کہ کوئی پرچہ بنانے والا بھی چاہے تو پرچہ آؤٹ نہ کر سکے کیوں کہ اس کو یہ علم ہی نہیں ہوتاکہ اس کا بنایا ہوا پرچہ کونسے بورڈ میں آئے گا  بلکہ آئے گا بھی یا نہیں ۔قواعد کے مطابق ایک ہی مضمون کے تیار  کئے گئے 6 پرچوں میں سے صبح اور شام کی شفٹ کے لیے کو ئی سے دو پرچے   بورڈ کو دئیےجاتےہیں ایک چھپائی کے لیے اور دوسرا  کسی بھی ہنگامی صورتحال  میں متبادل بندوبست کے لئے۔ ذرائع کے مطابق  اس سال پنجابی کا پرچہ تیار کروانا سرگودھا بورڈ کے ذمے تھا ۔ لیکن ہوا یہ کہ  تمام پیپر سیٹرز نے ایک ہی پرچہ بنایا اور تمام بورڈز کو ایک ہی پرچہ بھجوادیا گیا ۔ بیشتر بورڈز نے پرچے چھاپ لیے تھا۔لاہور بورڈ کے کنفیڈینشل پریس آفیسر نے چھپائی کے وقت ایک ہی پرچہ ملنے پرپنجاب کے  دیگر بورڈ زکے  حکام  سے رابطہ کر کے   انہیں آگاہ کیا ۔ جس پر سرگودھا بورڈ میں انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی  گئی ہے ۔  لاہور بورڈ کے چئیرمین چودھری اسماعیل  نے کہا ہے کہ اس معاملے کا بروقت پکڑے جانا بورڈ افسران کی کارکردگی کا  منہ بولتا ثبوت ہے ۔ انکوائری ہو رہی ہے جو ذمہ دار ہو گا  وہ بچ نہیں پائے گا۔
تازہ ترین