• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ہوسکتا ہے کہ ان دنوں خدا وند کریم کی مہربانی سے صورتحال کچھ بہتر ہو مگر چند سال پہلے تک پاکستان میں ڈاکٹروں کی تعداد نرسوں کی تعداد سے کہیں زیادہ تھی۔ نرسوں کے عالمی دن کے حوالے سے منعقد ہونے والی تقریبات میں بتایاگیا کہ حکومت نے نرسوں کی حوصلہ افزائی کے لئے ان کی ماہوار تنخواہوں میں اضافے کے علاوہ ان کے سوشل تحفظ پر بھی خصوصی توجہ دینے کا اہتمام کیا ہے۔دکھی انسانیت کی خدمت کے سلسلہ میں توجہ میں آنے والے اداروں میں نرسنگ کا ادارہ سرفہرست سمجھا جاتا ہے۔ گزشتہ ماہ کھانسی کے شدید دورے کی اذیت کے تحت کارڈیالوجی کے شدید احتیاطی یونٹ میں چند راتیں گزارنے کا تجربہ حاصل ہوا۔ اس دوران میں نےواقعی ایک قابل ذکر خیال کا اظہار ایک نرس سے کیا کہ ’’اپنی آنے والی زندگی میں کوئی مزید نیکی کا کام کرنے کا آپ کو موقع نہ بھی ملے تو میرے خیال میں اب تک کی کارکردگی کے انعام کے طور پر آپ جنت میں رہائش اختیار کرنے کی حق دار بن چکی ہوں گی مگر یہ شاید نہیں بتا سکوں گا کہ جنت میں ساٹھ حوروں کے واحد شوہر کا آپ کے ساتھ کیسا سلوک ہوگا اور اس سلوک کے عام دنیا سے جنت الفردوس منتقل ہونے سے کوئی مثبت تبدیلی بھی آئی یا نہیں آسکی۔‘‘بلاشبہ کسی مریض کی تیمار داری مخلوق خدا کی خدمت اور خداوند کریم کی عبادت کا درجہ رکھتی ہے اور نرسنگ کے شعبے سے تعلق رکھنے والی خواتین ان عبادت گزاروں میں شامل کی جاسکتی ہیں اور یہ عبادت محض زبانی ہی نہیں بلکہ عملی خدمت خلق کے زمرے میں ہوتی ہے۔ ہمارے ہاں اور پوری دنیا میں نرسنگ کے شعبے میں شامل ہونے والی لڑکیاں اور خواتین نچلے درجے سے تعلق رکھتی ہیں اور اپنے آپ کو اعلیٰ یا اونچے درجے میں شامل سمجھنے والے اس درجے کی خواتین کے لئے اپنے دلوں میں کوئی احترام یا عزت کا کوئی مقام فراہم نہیں کرسکتے۔ چنانچہ وہ ذہنی طور پر ان کے ساتھ کمی کمین ملازموں جیسا سلوک کرنے پر مجبور بھی ہوسکتے ہیں لیکن جن لوگوں کے دلوں میں نرسنگ کے شعبے کے تقدس کا کچھ احساس ہے وہ نرسنگ کے فرائض کا انتخاب کرنے والوں کی عزت اور احترام کرنے پر مجبور ہوں گے۔ انسانی تاریخ میں نرسنگ کے شعبہ سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں میں فلورنس نائٹ انگیل کے مقام تک رسائی حاصل کرنے والی نرسیں بھی ہو گزری ہیں جن کے نام تاریخ کے انسانیت نواز صفحات پر جگمگاتے ہیں اور جگمگاتے رہیں گے۔ مریضوں اور بیماروں کی خدمت کرنا اور مالدار آقائوں کی خوشنودی حاصل کرنے والے کام کرنا۔ خدمتِ خلق خدا کے جذبے کے ساتھ انسانیت کے کام آنا اور اپنے وجود کو دوسرے لوگوں کے لئے کارآمد بنانے کا فریضہ ادا کرنا قابل قدر اور واجب احترام انسانی فرائض میں شمار کیا جاتا ہے اور خدمت خلق خدا کی عبادت دنیا کی سب سے زیادہ ثواب دینے والی عبادت میں شمار کی جاتی ہے اور نرسوں کو بھی یہی عبادت کرنے کا موقع ملتا ہے جس کا ہم سب کو احترام کرنا چاہیے۔

.
تازہ ترین