• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستان کے خلاف بھارتی سازشیں کوئی نئی بات نہیں، کانگریسی لیڈروں نے قیام پاکستان سے پہلے ہی اس کے خلاف زہر اگلنا شروع کردیا تھا اور کہنے لگے تھے کہ یہ چند سال میں ختم ہو جائے گا پھر سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اس نے مشرقی پاکستان کے لوگوں کے دلوں میں لسانیت کا بیج بویا۔ یہ بات طالبان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان نے بھی جیو کے پروگرام جرگہ میں سلیم صافی کو دیئے گئے انٹرویو میں دہرائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو لسانیت کی بنیاد پر تقسیم کرنا بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کا منصوبہ ہے اور اپنے مذموم مقاصد کو پورا کرنے کے لئے افغان خفیہ ادارے این ڈی ایس کو بھی استعمال کر رہی ہے۔ ’’را‘‘ کی ترجیحات میں پختونوں اور پنجابیوں کے درمیان جھگڑا کروانا شامل ہے اور اس کے لوگ این ڈی ایس کے دفاتر میں جا کر ہدایت دیتے ہیں کہ کب کیا کرنا ہے اور جب ہدف پورا ہو جاتا ہے تو ’’را‘‘ اسے معاوضہ ادا کرتی ہے۔ احسان اللہ احسان کے مطابق ’’را‘‘ این ڈی ایس گٹھ جوڑ کے تحت یا تو پیسہ اور اسلحہ دے دیا جاتا ہے یا ٹارگٹ ٹو ٹارگٹ ڈیل ہوتی ہے۔ سابق طالبان ترجمان کے بیان کے بعد دنیا کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں کہ بھارت کس طرح پاکستان کے وجود کے خلاف سازشیں کر رہا ہے۔ پاکستان بار بار افغانستان کو یاد دلا رہا ہے کہ تمہارا جینا مرنا، خوشی غمی صدیوں سے ہمارے ساتھ چلی آرہی ہے بھارت اپنے منفی عزائم کے تحت ان دونوں ہمسایہ اسلامی ملکوں کے درمیان فاصلے بڑھانا چاہتا ہے اور پاکستان کے اندر بھی لسانیت کے نام پر تقسیم کی راہیں ہموار کر رہا ہے۔ طالبان ترجمان کے انکشافات اس حوالے سے معنی خیز ہیں اس لئے قوم کو اپنی یک جہتی کے خلاف سازشوں سے خبردار اور چوکس رہنا چاہئے۔ پاکستان اور افغانستان کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے ان میں سے ایک کا دشمن دوسرے کا دوست نہیں ہو سکتا۔ کابل حکومت کو پاکستان کے خلاف کسی بھی سازش کا حصہ نہیں بننا چاہئے۔

.
تازہ ترین