• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
میں اپنے والد کی طرح عرضی نویس ہوں۔
میرے والد کا ٹھیّا کچہری میں تھا۔
عدالت میں سائلین آتے۔
کسی پر کرپشن کا الزام ہوتا،
کسی پر دھوکے بازی کا۔
وہ ان پڑھ ہوتے یا پڑھے لکھے،
بہر صورت عدالتی زبان سے نا واقف ہوتے۔
والد انکی رام کہانی سنتے،
پھر انکی طرف سے جھوٹی سچی عرضی بناتے،
عدالت کے نام خط لکھتے،چار پیسے کما لیتے۔
میرے والد نے مجھے بھی عرضیاں اور خط لکھنا سکھا دیئے۔
وہ نہیں رہے۔
اب میں عدالتوں کے نام خط لکھتا ہوں۔
والد کے ٹھیّے پر بیٹھتا ہوں،
وہیں، قطر میں۔
تازہ ترین