• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو اسی کی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز میں پہلی مرتبہ شکست دیتے ہوئے تاریخی فتح حاصل کی ہے جس کیلئے پوری ٹیم شاباش کی مستحق ہے۔ کسی بھی ٹیم کو اس کی سرزمین پر شکست دینا بلاشبہ ایک بڑاکارنامہ ہے۔ گرین شرٹس نے اس سے پہلے ویسٹ انڈیز میںکوئی ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی تھی، اس کا کریڈٹ مصباح الحق کو جاتا ہے جن کی قیادت میں پاکستانی ٹیم جیت سے ہمکنار ہوئی۔ پاکستانی کھلاڑیوں نے ٹیم ورک کا مظاہرہ کیا۔ میچ کا فیصلہ بھی آخری لمحات میں ہوا جب یاسر شاہ نے جسٹن گیبرئیل کو اپنےآخری اوور کی آخری گیند پر بولڈ کیا۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم ماضی کی مضبوط ٹیموں میںشامل رہی ہے۔ کئی دہائیوں تک تو یہ ایسی ناقابل شکست رہی کہ اسےکالی آندھی کہا جانے لگا ۔ دیکھا جائے تو پاکستان ٹیم اتنی مضبوط نہیں اس میں کئی نئے کھلاڑی شامل ہیں جنہیں سیکھنے میں وقت لگے گا۔ دو مایہ ناز پاکستانی کھلاڑیوں مصباح الحق اور یونس خان کی الوداعی سیریز تھی۔ مصباح الحق کی قیادت میں پاکستان نے سب سے زیادہ میچ جیتے، انہوں نے پاکستان کو عالمی درجہ بندی میں پہلا نمبر دلایا۔ اسی طرح یونس خان بھی ایک لیجنڈ کھلاڑی کا درجہ حاصل کر چکے ہیں۔ وہ 117ٹیسٹ میچز میں 10ہزار رنز بنانے والے پہلے پاکستانی کھلاڑی ہیں۔ دونوں کھلاڑیوں کو جس طرح کرکٹرزاور تماشائیوں نے کھڑے ہوکر رخصت کیا وہ قابل تحسین ہے۔ ان کی خدمات کرکٹ کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ اب جبکہ یہ دو عظیم کھلاڑی کرکٹ کی دنیا سے رخصت ہورہے ہیں تو ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کی جگہ بہت سوچ سمجھ کر ایسے متبادل کھلاڑی لائے جائیں جو پیدا ہونے والے خلا کو پر کرسکیں۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کا آغاز بھی آئندہ ماہ ہونے والا ہے پھر ورلڈکپ کوالیفائنگ مقابلے بھی ہونگےجس میں اچھی کارکردگی پاکستان کی ورلڈکپ میں شرکت یقینی بنائے گی۔کرکٹ میں کامیابیوں کا سلسلہ جاری رکھنے کیلئے ان تمام پہلوئوں کو ذہن میں رکھنا چاہئے۔

.
تازہ ترین