• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
گزشتہ دنوں افغانستان نے پے در پے پاکستانی سرحدوں پر حملہ کیا جس کا پاک افواج نے منہ توڑ جواب دیا پاکستان دشمن جانے کن خوابوں میں رہتے ہیں پاکستان کسی بھی طرح تر نوالہ نہیں کہ اسے ہڑپ کرلیا جائے پاکستان کی افواج دنیا کی بہترین افواج میں شمار ہوتی ہیں جو ہر وقت ہر طرح اور ہر طرف سے ہوشیار اور چوکنا رہتی ہے بھارت اور اسکے فی الحال سرپرست امریکہ کے حلق میں پاکستان کی چین اور روس سے بڑھتی ہوئی دوستی اور قربت اورپاکستان میں کئی طرح کے ترقیاتی منصوبوں کا شروع ہونا بھارت کو ہضم نہیں ہورہا اس کا بس نہیں چل رہا کہ وہ گھڑی کی چوتھائی میں پاکستان کو ملیامیٹ کر کے رکھ دے۔ بھارتی حکمراں احمقوں کی جنت میں نہیں بلکہ احمقوں کے جہنم میں رہتے ہیں۔ افغانستان اب بھارت کی شہہ پر مزید سینہ چوڑا کر کے میدان میں اتراہے اورپاکستان کے اندرونی معاملات میں براہ راست مداخلت کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے ۔ پاکستان میں ہونے والی تمام دہشت گردی میں افغانستان ملوث ہے جس کا اظہار بھارت کے گرفتار جاسوس کلبھوشن یادیو اور طالبان دہشت گرد احسان اللہ احسان نے کیا ہے ایرانی افواج کے سربراہ اور افغان افواج کے سربراہ اور حکمراں پاکستان کو دھمکا رہے ہیں اور دوسری طرف بھارت مسلسل سرحدی خلاف ورزیوں پر خلاف ورزیاں کئے جا رہا ہے جب سے چین نے سی پیک کے منصوبے پر کام شروع کیا ہے اس وقت سے بھارت اور اس کے تمام حلیفوں کی نیندیں حرام ہوکر رہ گئی ہیں۔
افسوس تو یہ ہے کہ ایران جو برادر اسلامی ملک ہے اس نے بھی افغانستان کی طرح بھارتی زبان بولنا شروع کردی ہے پاکستانی حکمراںاور افواج پاکستان جس طرح تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کر رہے ہیں وہ کسی کے بس کی بات نہیں، پاکستانی حکمرانوں کی برداشت کوپڑوسی ممالک پاکستان کی کمزوری سے تعبیر کر رہے ہیں جبکہ اندرونی طور پر حزب اختلاف کی سیاسی جماعتیں حکمرانوں کو مودی سرکار سے دوستی اور کاروباری تعلق کے حوالے سے ملکی مفادات کو دائو پر لگانے کے طعنے دے رہی ہیں۔
افغانستان اور ایران کی طرف سے جاری کردہ بیانات بہت ہی جارحانہ اور خطرناک کہے جاسکتے ہیں ۔ ایک تاثر یہ ہے کہ یہ ممالک اپنی پوری کوشش میں ہیں کہ پاکستان کھل کر میدان جنگ میں اترنے پر مجبور ہوجائے تاکہ عالمی سطح پر پاکستان پر جنگ میں پہل کرنے کا الزام لگا کر پاکستان کو مورد الزام ٹھہرا سکیں در حقیقت یہ ساری سازش بھارتی انتہا پسندوں کی طرف سے کی جا رہی ہے بھارتی قومی سلامتی کے مشیر نے گزشتہ دنوں افغانستان اور ایران کا دورہ بھی کیا ہے بھارتی حکومت کا بس نہیں چل رہا کہ وہ کسی بھی طرح اپنے جاسوس اور دہشت گرد سر غنہ کلبھوشن یادو پر جس کو افواج پاکستان نے نہ صرف گرفتار کیا بلکہ اس کے اقراری بیانات اور شواہد کی روشنی میں اس کا پورا نیٹ ورک توڑ دیا اور اس کی زیر نگرانی دہشت گردی میں ملوث تمام افراد کو بھی پکڑ لیا گیا ،کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیانات نے ہی اسے پھانسی کی سزا دلوائی ہے اب بھارتی حکمرانوں کو فکر ہے کہ کہیں وہ مزید بھیدوں سے پردہ نہ اٹھا دے بھارتی حکمران اپنی بوکھلاہٹ میں اپنے جاسوس کو پھانسی سے بچانے اسے چھڑانے کے لئے عالمی عدالت پہنچ گئے ہیں اور کلبھوشن یادیو کی پھانسی رکوانے میں فی الحال کامیاب بھی نظر آرہے ہیں لیکن حقیقت میں خود اپنے دام میں صیاد آگیا ہے۔ اب جب عالمی عدالت میں کلبھوشن کے مقدمے کی سماعت ہوگی تو بہت سے راز افشا ہوں گے اور بھارتی مظالم جن پر فی الحال پردہ پڑا ہے عالمی سطح پر سب کے سامنے آسکیں گے، اب آگے آگے دیکھئے کہ ہوتا ہے کیا ۔احسان اللہ احسان اور بھارتی جاسوس گرو کلبھوشن یادیو نے اپنی زبانیں کھول دی ہیں یقیناً یہ افواج پاکستان کی بہت بڑی کامیابی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ بھارت کے سیاہ چہرے پر پڑے نقاب اٹھا دئیے جائیں ،بھارت جو اپنی سازشوں اور مکروہ عزائم کی وجہ سے پاکستان کو بیرونی اور اندرونی طور پر کمزور اور دہشت گردی کا شکار بنا کر عالمی سطح پر تنہاکرنے اور پاکستان کو ایک بار پھر دولخت کرنے کی بھیانک سازش میں ملوث رہا ہے یہ سازش بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت کمار دودل کے ذریعے پروان چڑھی جس کا اقرار بھارتی جاسوس کرچکا ہے اور جو کچھ رہ گیا وہ بھی ان شاء اللہ جلد ہی سامنے آنے والا ہے بھارتی حکمراں جن کے رات و دن بے چینی بے کلی کا شکار ہیں بھارت کے تمام ذرائع ابلاغ اپنی پوری طاقت سے بھارتی جاسوس کی سزائے موت کے بارے میں شور مچا رہے ہیں اور بھارتی نابینا ذرائع ابلاغ حقیقت سے صرف نظر کر رہا ہے جانتے بوجھتے ہوئے اندھا بن رہا ہے اور اتنے اہم اور بڑے مجرم کو بے قصور اور مظلوم بتا رہا ہے دراصل بھارتی حکمراں اور اس کے حواری کشمیر میں ہونے والے ظلم و ستم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں، کشمیری عوام کا برملا پاکستان سے اظہار یکجہتی اور پاکستانی پرچم کو سربلند کرنا بھارتی حکمرانوں سے ہضم نہیں ہو رہا وہ اپنی ظالمانہ پالیسیوں پر پاکستان کی زبان بند کرنے کے لئے پاکستان پر طرح طرح سے دبائو ڈال رہا ہے پاک چین تعلقات اور اب چین کے بعد روس سے تمام تر اختلافات کے باوجود نہ صرف خوشگوار تعلقات قائم ہونا اور روسی افواج کے ساتھ مشترکہ مشقوں نے بھارتی منصوبہ سازوں اور حکمرانوں کو کہیں کا نہیں چھوڑا وہ امریکہ کی حمایت کے باوجود خود کو خطے میں تنہا اور بے بس محسوس کر رہے ہیں اپنی بے بسی اور جھنجلاہٹ کا اظہار وہ کشمیری عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ کرکر رہے ہیں اللہ تعالیٰ کشمیری عوام کی داد رسی فرمائے ان کی اور اہل پاکستان کی حفاظت فرمائے، آمین۔

.
تازہ ترین