• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی سی سی ورلڈ الیون کی میزبانی پاکستان کیلئے گھاٹے کا سودا قرار، دورہ شدید خطرے میں

کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ نے ستمبر میں ورلڈ الیون کے دورہ پاکستان کو گھاٹے کا سودا قرار دیا ہے۔ تین ٹی 20میچوں کی میزبانی کرنے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو محتاط اندازے کے مطابق پندرہ لاکھ ڈالرز کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔ بھاری خسارے کی وجہ سے ورلڈ الیون کا دورہ پاکستان شدید ترین خطرات سے دوچار ہے اس طرح غیر ملکی کھلاڑیوں کی پاکستان آمد کی امیدیں دم توڑ رہی ہیں۔ پی سی بی چیئرمین شہریار خان کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان کرکٹ کو پوری دنیا کی سپورٹ کی ضرورت ہے۔ اگر پی سی بی اتنی بڑی رقم لگائے گا تو دیکھنا چاہیے کہ دنیا ہماری کرکٹ کی کیا سپورٹ کررہی ہے۔ اتنی بڑی رقم لگانے کے باوجود ہمیں یہ پتہ نہیں ہے کہ کون کون سے کھلاڑی ورلڈ الیون میں شامل ہوں گے ۔ جنگ کو انٹر ویو دیتے ہوئے شہریار خان نے کہا کہ جائلز کلارک نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو ورلڈ الیون پر آنے والے اخراجات کا بجٹ بناکر بھیج دیا ہے۔ اس منصوبے میں پی سی بی کو بھاری نقصان ہوگا۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ورلڈ الیون کے تین میچوں پر پاکستان کرکٹ بورڈ کو چالیس لاکھ ڈالرز خرچ کرنا ہوں گے۔ جبکہ نشریاتی حقوق اور دیگر ذرائع سے پی سی بی کو 25 لاکھ ڈالرز کی آمدنی ہوگی۔ شہریار خان نے کہا کہ پندرہ لاکھ ڈالرز کا نقصان بڑا خسارہ ہے۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے چیئرمین جائلز کلارک پاکستان ٹاسک فورس کے سربراہ ہیں اور پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی کوششوں کے سلسلے میں اس سال جنوری میں لاہور کا دورہ کر چکے ہیں جہاں انھوں نے پنجاب حکومت اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ اس سال ستمبر میں جائلز کلارک کے توسط سے ہی انٹرنیشنل الیون پاکستان لانا چاہتا ہے۔ شہریار خان نے کہا کہ اگلے ماہ میں جائلز کلارک سے فیصلہ کن میٹنگ کروں گا۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے بعد پاکستانی ٹیم فارغ ہے۔ مسلسل کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے کھلاڑیوں کو آرام کی ضرورت ہوگی۔ پاکستانی کرکٹرز نان اسٹاپ کرکٹ کھیلتے آرہے ہیں۔ اگر کسی کھلاڑی کو کائونٹی کرکٹ کھیلنے کی پیشکش ہوتی ہے تو پی سی بی اس کی حمایت کرے گا۔ شہریار خان نے کہا کہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کو جو خط لکھ تھا۔ اس کا جواب ابھی تک نہیں آیا ہے۔ اس لئے ہم نے کھلاڑیوں کو چیمپئنز ٹرافی کے بعد آرام دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ترین