• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہاڑوں کا روایتی کھیل ’’بزکشی‘‘ پاکستان میں دم توڑنے لگا

ہنزہ (اے ايف پی ) پاکستان کے شمالی علاقہ جات کا روایتی کھیل ’’ بزکشی‘‘ آخری سانسیں لے رہا ہے۔ اس کھیل کے اب پاکستان میں محض دو درجن کھلاڑی ہی رہ گئے ہیں۔ ذبح کردہ بھیڑ یا بکرے پر قبضے کیلیے گھوڑے پر سوار ہوکر کھیلا جانے والا یہ کھیل بہادری کی ایک آزمائش کے طور پر کھیلا جاتا تھا ۔ اس بارے میں  52سالہ بخش دل خان کہتے ہیں کہ یہ کھیل پاکستان میں آخری سانسیں لے رہا ہے ۔ انہوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل اس کھیل میں دلچسپی نہیں لیتی بس ہم چند ہی کھلاڑی یہاں باقی رہ گئے ہیں جبکہ اس کے بر عکس افغانستان اور وسطی ایشیا میں یہ کھیل اب بھی مقبول ہے۔ اس کھیل میں مناسب اقدامات ہنزہ کی واخی قوم کے لیے عرصہ دراز سے اہم رہے ہیں اور یہ قوم افغانستان، تاجکستان اور چین کے علاقے سنکیانگ میں بھی قیام پذید  ہے۔ انہوں نے بزکشی چیلنج میں 4 ہزار روپے  انعام کے ساتھ تین سگریٹ کے ڈبے اور ایک موبائل فون جیتا۔ اس متعلق وہ کہتے ہیں کہ میں سگریٹ نوشی نہیں کرتا لیکن پھر بھی میں نے ان تین سگریٹ کے ڈبوں کے لیے اپنی گردن کو تقریبا توڑ ہی ڈالا تھا۔  تاہم تاہم بخش دل خان نے اس کھیل کو زندہ رکھنے اور گھڑ سواری کرنے کے عزم اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں اس علاقے میں بطور آخری کھلاڑی بھی باقی رہ گیا تب بھی میں اس کھیل کو کھیلنا جاری رکھوں گا۔انہوں نے کہا کہ یہ کھیل کم از کم میری زندگی کے اختتام تک باقی رہنا چاہیئے۔
تازہ ترین