• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرائم پیشہ عناصر پاکستان کا نام روشن کرنے کی کوششوں پر پانی پھیر دیتے ہیں، کمیونٹی رہنما

گلاسگو( طاہر انعام شیخ) پی آئی اے کے طیارے سے منشیات برآمدگی کے واقعہ پر پاکستانی کمیونٹی کے رہنماؤں  نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پی آئی اے جو کسی زمانے میں پاکستان کیلئے باعث صد افتخار تھی اب اپنی انتظامی کمزوریوں کے باعث ملک کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے۔ لندن کے ہیتھر و ایئر پورٹ پر پی آئی اے کے طیارے سے منشیات کی برآمدگی نے ایک بار پھر پاکستانیوں کو شرمندہ کردیا ہے۔ برطانوی ایجنسیوں کا پی آئی اے کے حکام پر عدم اعتماد کا یہ عالم تھا کہ منشیات ملنے کے باوجود ان کو کوئی معلومات مہیا نہ کی گئیں۔ منشیات کی یہ سمگلنگ ایک بڑا منظم کاروبار ہے جس میں یقینی طور پر پی آئی اے کا اور دیگر اداروں کے اہلکار ملوث ہوسکتے ہیں۔ گلاسگو کے کونسلر اور پاکستان فورم سکاٹ لینڈ کے صدر حنیف راجہ نے کہاکہ ہم بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنی شبانہ روز محنت سے ملک کا جو نام روشن کرتے ہیںچند جرائم پیشہ عناصر اپنی مذموم حرکات سے ان کاوشوں پر پانی پھیردیتے ہیں۔اس طرح کے معاملات کو ہمیشہ انکوائری کی آڑ لے کردبا دیا جاتا ہے میرا مطالبہ ہے کہ سب سے پہلے پی آئی اے کے چیئرمین اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کریں اور استعفے دیں۔ پاکستان یو کے فرینڈ شپ کے چیئرمین ملک غلام ربانی ایم بی ای نے کہا کہ ماضی میں بھی کراچی میں ایک جہاز کی مرمت کے دوران اتفاقاً کثیرمقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ ایک منظم گروہ ہےجو مبینہ طور پر طیارے میں قبل ازوقت منشیات چھپا دیتا ہے اور پھر اس بات کا منتظر رہتا ہے کہ کس وقت وہ طیارہ اس روٹ پر جاتا ہے جہاں پر وہ ان منشیات کو سمگل کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سید تنویر گیلانی نے کہا ہے کہ منشیات سمگل کرنے والا گروہ اتنا بڑا ہے کہ اس میں مبینہ طور پر ہیتھرو ایئرپورٹ کے عملے کے افراد بھی ملوث ہیںجو جہاز میں آنے والی منشیات کو کسٹم حکام اور خفیہ ایجنسیوں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر باہرلے آتے ہیں اس تمام گروپ کی تفصیلی انکوائری ہونی چاہئے پاکستان مسلم لیگ سکاٹ لینڈ کے صدر مرزا امین نے کہا کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے جس کے ذمہ داران کو سخت ترین سزائیں دی جانی چاہئیں، اس سلسلہ میں سردار مہتاب خان پہلے ہی تفصیلی انکوائری کا اعلان کرچکے ہیں کنزروٹیوپارٹی کے ون نیشن فورم کے چیئرمین میجر ماجد حسین نے کہا کہ بدقسمتی سے پی آئی اے میں کوئی ڈسپلن نہیں، پی آئی اے کی ائرہوسٹس اوردوسرا عملہ مختلف ممالک میں سفر کے دوران چھوٹے پیمانے پر پرفیوم، سگریٹ اور کپڑوں کی سمگلنگ کرتا ہے اور یہ مال پاکستان کی اعلیٰ درجے کی دکانوں میں دیکھا جاسکتا ہے نوجوان رہنما زبیر اکرم ملک نے کہا کہ سب سے پہلے تو پاکستان کو برطانوی حکام کے ساتھ اعتماد بحال کرنے کے اقدامات کرنے چاہئیں۔ پاکستان سے کسی بھی طرح کی منشیات بیرون ملک بھیجنے والے گروپس کی مکمل بیخ کنی کرنا چاہئے ، وگرنہ پاکستان دشمن عناصر اس کو شش میں ہیں کہ ایسے واقعات کوبہانہ بنا کر پی آئی اے کی برطانیہ آمد پر پابندی عائد کردی جائے۔ معروف سماجی رہنما کا مران افضل نے کہا کہ پی آئی اے کے طیارے سے منشیات کا برآمدہونا اس کرپشن کا ایک حصہ ہےجو حکمرانوں سے لے کر نچلی سطح تک سرایت کرچکی ہے اس کے خاتمے کے لئے اب انتہائی سخت قسم کے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس کا آغاز حکمران خود اپنی ذات سے کریں۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سید اشفاق علی شاہ نے کہا کہ پی آئی اے پوری دنیا میں پاکستان کی عالمی سفیر کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس کے عملے کی حرکات ہماری جگ ہنسائی کا باعث بن رہی ہیں، گزشتہ دنوں ایک پائلٹ کاک پٹ میں غیرملکی خاتون کے ساتھ پائے گئے۔ درحقیقت پاکستان کے تمام ادارےاسی بدحالی کا شکار ہیں اور ان میں بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ مدرویل سے سکاٹش نیشنل پارٹی کے کونسلر شاہد فاروق نے کہا کہ پی آئی اے کے حکام کا کہنا ہے کہ ہمیں اس بارے میں ابھی کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔ لیکن اگر یہ بات واقعی سچ ہے،تو ان ملزمان کوعبرت کا نشان بنایا جائے، جنہوں نے پاکستان کے وقار کو تباہ کیا اور دولت کے لالچ میں ملکی وقار پر دھبہ لگایا ہے۔ یہ لوگ کسی بھی طرح کی رعایت کے مستحق نہیں ۔خواتین کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والی رہنما راحت زاہد نے کہا کہ حکومت پاکستان کو اس سلسلہ میں پہلے ہی سخت اقدامات کرنا چاہئے تھے۔ لیکن ان کے بجائے برطانوی خفیہ اداروں نے پی آئی اے کے طیارے میں منشیات کی اطلاع دی، جو ہمارے اداروں کے لئے باعث شرم ہے جو جہاز میں منشیات کے بارے میں نہ جان سکے۔
تازہ ترین