• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پانی فراہم کرنے والی اہم لائنوں پر تعمیرات، واٹربورڈ حکام کو تھانہ آکر قبضہ مافیا سے مذاکرات کی پیشکش

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )کراچی کو پانی فراہم کرنے والی اہم لائنوں پر تعمیرات کا آغاز کردیا گیاواٹربورڈ کے ترجمان نے پولیس حکام اور شہری انتظامیہ سے واٹربورڈ کی اراضی،تنصیبات اور عملے کی حفاظت کیلئے فوری اقدامات کی درخواست کی ہےکراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ  نے جمعرات کو جاری کردہ اپنے ایک علامیے میں کہا ہے کہ اطلاع کے باوجود پولیس جدید ہتھیاروں سے پولیس  ملزمان کیخلاف کارروائی سے گریز کررہی ہے، واٹربورڈ کے حکام کو تھانہ آکر قبضہ مافیا سے مذاکرات کی پیشکش کی جانے لگی ،مسلح ملزمان نے 36 اور 48انچ قطر کی حساس و اہم لائنوں پر تعمیرات کیلئے کھدائی شروع کردی ہے ،جس سے شہر کراچی کو پانی فراہم کرنے والا نظام خطرے سے دوچار ہوگیا ہے اعلامیے کے مطابق کارساز روڈ پرنیشنل اسٹیڈیم کے قریب واقع واٹربورڈ کی اراضی ایچ ایس آر سے گزرنے والی 36اور48انچ قطر کی اہم و حساس پائپ لائنوں پر غیرقانونی تعمیرات کے لئے قبضہ مافیا نے کھدائی شروع کردی ہے جس کا رقبہ ایک ایکڑ سے زائد ہے ، چند روز قبل بھی قبضہ مافیا نے مذکورہ لائنوں پر تعمیرات کی کوشش کی تھی جسے واٹربورڈ کے عملے نے ناکام بنادیا تھا بعدازاں واٹربورڈ نے شاہراہ فیصل تھانے اور متعلقہ سپرنٹنڈنگ انجینئر کے دفتر میں واقعہ سے متعلق درخواست جمع کرادی تھی ،پولیس کے اعلیٰ حکام سے درخواست بھی کی گئی تھی کہ وہ فوری طور پر سرکاری اراضی اور شہر کو پانی فراہم کرنے والی لائنوں کی حفاظت کیلئے فوری ایکشن لیا جائے تاہم کوئی کارروائی نہیں کی گئی جس پر جمعرات کی دوپہر قبضہ مافیا کے کارندوں نے جدید ہتھیاروں سے لیس افراد کے ہمراہ ایک بار پھر سرکاری اراضی اور پانی کی اہم لائنوں پر غیرقانونی تعمیرات شروع کردی ہے ،اطلاع ملنے پر واٹربورڈ کے چیف سیکورٹی آفیسر محمد ریاض ، سپرنٹنڈنگ انجینئر ڈبلیو ٹی ایم عبدالرحمٰن شیخ  اور دیگر حکام موقع پر پہنچ گئے انہوں نے فوری طور پر واقعہ کی اطلاع شاہراہ فیصل تھانے کو دی تاہم پولیس نے مدد فراہم کرنے سے نہ صرف انکار کردیا ہے بلکہ واٹربورڈ حکام کو تھانے آکر قبضہ مافیا سے مذاکرات کی پیش کش کی گئی اس صورتحال پر ڈپٹی کمشنر شرقی سے رابطہ کیا گیا ،اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر نے واٹربورڈ حکام کو مسئلہ کے حل کی یقین دہانی کرائی ہے تاہم قبضہ مافیا کے کارندے تاحال موجود ہیں۔
تازہ ترین