• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طیبہ تشدد کیس ، صلح نامہ مسترد ہونے کے فیصلے کیخلاف راجہ خرم اور اہلیہ کی حکم امتناعی کی استدعا مسترد

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے طیبہ تشدد کیس میں صلح نامہ مسترد ہونے کے عدالتی فیصلے کے خلاف او ایس ڈی بنائے گئے ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی خان اور ان کی اہلیہ ماہین ظفر کی اپیل پر وفاق اور متاثرہ بچی کے والدین سے جواب مانگ لیا ہے۔ عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سائلین کی جانب سے 10 مئی کے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف حکم امتناعی کی استدعا مسترد کر دی ہے۔ گزشتہ روز سماعت کے موقع پر راجہ خرم علی خان اور ان کی اہلیہ ماہین ظفر کے وکیل رضوان عباسی نے موقف اپنایا کہ والدین زندہ ہوں تو ریاست والدین کا کردار ادا نہیں کر سکتی ، قانون کے مطابق قابل صلح جرم پر فرد جرم عائد نہیں کی جاسکتی لہٰذا سائلین پر فرد جرم عائد کرنے کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بنچ کے 10 مئی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور اپیل کے فیصلے تک اسے معطل کیا جائے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔ 
تازہ ترین