• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سے آم کی برآمدات آج سے شروع ہوگی

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان سے آم کی برآمد 20مئی سے شروع ہوگی، پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے رواں سیزن ایک لاکھ ٹن آم برآمد کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے،گزشتہ سال پاکستان سے آم کی برآمد ہدف سے زائد رہی گزشتہ سیزن کے لیے ایک لاکھ ٹن آم کی برآمد کا ہدف مقرر کیا گیا تھا تاہم سیزن کے اختتام تک برآمد ایک لاکھ 28ہزار ٹن تک پہنچ گئی تھی جس سے 68ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا، وحید احمد کے مطابق رواں سیزن موسمیاتی تغیر کی وجہ سے پنجاب میں آم کی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سےبرآمد کا ہدف بھی محتاط رہتے ہوئے ایک لاکھ ٹن مقرر کیا گیا ہے۔ پنجاب میں آم کے علاقوں میں دیر تک سردی رہنے، ژالہ باری اور تیز ہواؤں کی وجہ سے پاکستان میں آم کی مجموعی پیداوار 18لاکھ ٹن میں سے 6لاکھ ٹن پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے، پاکستان میں آم کی مجموعی پیداوار میں پنجاب کا حصہ 67فیصد ہے جہاں سخت موسم کی وجہ سے 50فیصد پیداوار کو نقصان پہنچا ہے جبکہ موسم کے حتمی نتائج جون تک پنجاب کی فصل مارکیٹ میں آنے سے ہوگا، وحید احمد نے بتایا کہ پاکستان سے آم دنیا کے 50ملکوں کو ایکسپورٹ کیا جاتا ہے تاہم رواں سیزن چین، امریکا اور ساؤتھ کوریا پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائیگی، چین پاکستان کی وسیع منڈی بن سکتا ہے جہاں حکومت کے تعاون سے پاکستانی آم کی تشہیر اور مارکیٹنگ کے لیے خصوصی سرگرمیاں منعقد کی جائیں گی، رواںسیزن میں آم 650ڈالر فی ٹن کی قیمت پر برآمدکیا جائے گا گزشتہ سیزن 680سے 700ڈالر فی ٹن تک قیمت پرآم  برآمد کیا گیا تھا،جس کے باعث عالمی مارکیٹ میں فی ٹن برآمد قیمت میں 50 ڈالرکی کمی ہونے کا امکان ہے ،انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ فضائی کمپنیوں کی جانب سے پاکستان کے ساتھ امتیازی پالیسی کا بھی سختی سے نوٹس لیتے ہوئے غیرملکی فضائی کمپنیوں کو مناسب فضائی کرایہ مقرر کرنے کا پابند کیا جائے۔ غیرملکی فضائی کمپنیاں بھارت (ممبئی) سے لندن کے لیے آم کا فریٹ 1.26ڈالر فی کلو گرام جبکہ پاکستان(کراچی)  سے لندن کے لیے 1.70ڈالر فی کلو گرام فریٹ وصول کررہی ہیں جس سے پاکستان کی لاگت میں اضافہ اور مسابقتی صلاحیت میں کمی ہورہی ہے۔
تازہ ترین