• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
نشہ ایک ایسی عادت ہے جوکہ ایک دفعہ انسان کو لگ جائے تو وہ انسان کو دیمک کی طرح کھا جاتا ہےاگر بچہ نشے میں مبتلا ہوجائے تو اس کے گھر والے جیتے جی مرجاتے ہیںاور وہ بچہ تباہی و بربادی کی طرف بڑھتا چلا جاتا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے باڈر سے بڑی تعداد میں نشہ آور چیزیں آتی ہیں جن کو تقریباً آدھی دنیا میں بھیجا جاتا ہے۔ نشہ کوئی بھی ہو کوکین ، افیم ، ہیروئن ، تمباکو اور دیگریعنی سگریٹ ، شیشہ اور گل وغیرہ بھی نشے ہیں ان کی لت زیادہ تر نوجوانوں میں پائی جاتی ہے جو اس نشے کی لعنت میں مبتلا ہوتا ہے وہ اپنے ساتھ اپنے گھر والوں کو بھی لے ڈوبتا ہے۔ یہاں تک کہ جو ادارے اس کا علاج کرتے ہیں وہ ایک وقت تک نشہ اسے میسر کرتے ہیں۔ درخواست ہے کہ پاکستان نارکوٹک کنٹرول بورڈ اور گورنمنٹ کے دیگر اداروں سے نشے کی عادت کو ختم کرنے کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات اختیار کئے جائیں اور ان کا علاج ممکن بنایا جائے اور اس لعنت کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے اس کی فروخت اور آمد پر پابندی لگائی جائے۔
(سیدہ صندلین ۔کراچی)

.
تازہ ترین