• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کا استعفیٰ،ہائی کورٹ بار لاہور کے کنونشن پر وکلاء تقسیم

لاہور(خبرنگارخصوصی)وزیراعظم نواز شریف کے استعفی ٰ  کیلئے لاہور ہائیکورٹ بار کےآج ہونے والے وکلاء کنونشن نے وکلاء کو تقسیم کر دیا۔پاکستان بار کونسل اور پنجاب بار کونسل اس کنونشن کو پہلے ہی غیر قانونی قرار دے چکی ہیں۔ مسلم لیگ ن کے وکلا نے  اعلان کر رکھا ہے کہ وہ اس کنونشن کو  نہیں ہونے دیں گے جبکہ سپریم کورٹ بار بھی اس معاملہ پر تقسیم ہو گئی۔ سپریم کورٹ بار کی ایگزیکٹو کمیٹی   کا اجلاس پاکستان بار کونسل کے نائب صدر بختیار علی  ایڈووکیٹ کی صدارت میں ہوا جس میں کنونشن کے لیے متحرک سپریم کورٹ بار کے سیکریٹری آفتاب باجوہ کو عہدہ سے معطل کردیا  گیاجبکہ سپریم کورٹ بار کے صدر رشید رضوی اور آفتاب باجوہ نے اس فیصلہ کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے  کہا کہ وکلا کنونشن ہر صورت ہوگا  ۔سپریم کورٹ بار کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے قبل سپریم کورٹ بار کے صدر رشید اے رضوی نے کہا  کہ  وزیراعظم کو جن الزامات کا سامنا ہے اگر کسی  سرکاری افسر پر لگتے تو اسے اب تک عہدے سے ہٹا دیا جاتا۔لاہورہائیکورٹ بار کے عہدیداروں کے ہمراہ سپریم کورٹ بار کے صدر رشید اے رضوی نے کراچی شہداء ہال لاہور میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں  کہا کہ 5 مئی کے کنونشن  میں پاکستان بار کونسل کے 8 ممبران نے وزیراعظم سے استعفی کا مطالبہ کیا جسے ایگزیکٹو کمیٹی نے غلط رنگ میں پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی بجائے جوڈیشل کمیشن قائم کرنا چاہے تھا جو پاناما لیکس کی تحقیقات کرتا۔ رشید اے رضوی کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم کرپشن کے خلاف پوری طرح جنگ کریں ۔
تازہ ترین