• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مہاجروں کی تقسیم ناممکن، ہمارا وجود تسلیم کیا جائے، آفاق احمد

کراچی ( اسٹا ف رپورٹر)مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفا ق احمد نے کہا ہے کہ ہمارے وجود کو تسلیم کیا جائے، میری قوم کو تقسیم کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے،میں نے ہمیشہ حق بات کی اس لئے مجھے بولنے سے روکا جاتا رہا ہے۔آپس کے تصادم کے ذریعے مہاجروں کو تقسیم کیا گیا۔ میں منافق نہیں مہاجرتھا مہاجر رہوں گا۔ متحدہ سے کوئی تعلق تھا نہ ہے اور نہ رہے گا، رمضان المبارک کے بعد مہاجر قومی موومنٹ کے مرکز بیت الحمزہ کی دوبارہ تعمیر کا آغاز کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملیر آر سی ڈی گر اؤنڈ میں خواتین کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آفاق احمد نے کہا کہ دشمن کے گھر کی خواتین کا بھی احترام کرتا ہوں۔پاکستان مخالف نعرہ لگانے والے سنلیں یہاں پاکستان زندہ باد کہنے والے ہیں۔فاروق ستار ہمارے کارکنوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کراتے تھے، میں نے اپنے لوگوں کی وجہ سےنائن زیرو جانے کی بھی قربانی دینے کی بات کی لیکن ڈاکٹر فاروق ستار نے اس پر بھی منع کردیا تھا۔میں اگر جئے مہاجر کی بات کرتا ہوں لیکن تعصب کی بات نہیں کرتا۔میں اپنے شہید ساتھیوں کے لہو سے غداری نہیں کرسکتا۔ تمام قوموں کوپیار کی تعلیم دیتا ہوں ۔میں نے کبھی نفرت کی بات نہیں کی،12 مئی کو میری قوم کے لوگوں نے قتل عام میں حصہ نہیں لیا تھا،ہم کراچی اور پاکستان کی ترقی چاہتے ہیں۔ آفاق احمد نے کہا کہ ہم لفظ مہاجر کے ساتھ سیاست کریں گے۔ جو مہاجر وجود تسلیم نہیں کرتے وہ پاکستان کو تسلیم نہیں کرتے، پاکستان کو تسلیم کرتے ہو تو بانیان پاکستان کی اولادوں کو بھی تسلیم کرنا ہوگا۔ کبھی اپنی انا کو قوم کے مفاد کے آڑے نہیں آنے دیا۔ میری مائیں بہنیں پڑھ لکھ سکیں یہ ہماری سیاست کا محور ہے ۔ماضی میں سیاسی ماحول کی وجہ کراچی کی خواتین پڑھنے لکھنے کی بجائے فیکٹریوں میں ملازمت کرنے پر مجبور ہوئیں ۔آفاق احمد نے کہا کہ میں اپنی قوم کے مفاد میں بدترین دشمن سے ہر جگہ بات چیت کرنے کو تیار ہوں ۔میں قوم کو تقسیم ہونے سے بچانا چاہتا ہوں۔ نہ ہی کوئی آفاق بن سکتا ہے اور نہ آفاق کسی پارٹی میں جا سکتا ہے۔بات چیت کے دروازے سب کے لئے کھلے ہیں۔مہاجر قوم کے لئے سب کے پاس جانے کو تیار ہوں۔مہاجر قوم کو تقسیم کرنے کی جتنی کوشش کرلی جائے لیکن وہ ایک ہے ۔آفاق دوسری قوموں کے لوگوں کو بھی پسند کرتا ہے،آفاق نے مہاجر پرچم اور لفظ کی لاج رکھی ہے۔علاوہ ازیں مہاجر قومی موومنٹ کے ملیر آر سی ڈی گراؤنڈ میںجلسہ گاہ کو آفاق احمد کی تصاویراور خیر مقدمی بینرز سے سجایا گیا تھا ،جبکہ مہاجر قومی موومنٹ کے جھنڈے لگائے گئے تھے، خواتین کے بیٹھنے کے لئے 8 ہزار 700 کرسیاں لگائی گئی تھیں۔ جلسہ گاہ میں مہاجر قومی موومنٹ کی جانب سے ’’سنو مہاجروں، عزم وفا کے کرداروں ‘‘ سمیت دیگر پارٹی نغمے بھی چلائے جاتے رہے۔
تازہ ترین