• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گلوکار شہزاد رائے نے سافٹ ڈرنک کمپنی کو لیگل نوٹس بھیج دیا

اسلام آباد(نیوزڈیسک) گلوکار شہزاد رائے نے سافٹ ڈرنک کمپنی اور ایک اشتہاری کمپنی کو لیگل نوٹس بھیج دیا۔ دی نیوز کے مطابق گلوکار شہزاد رائے نے سافٹ ڈرنک کمپنی  کی جانب سے ایک اشتہاری مہم میںان کے گانے ’’ لگا رہے‘‘ کے غیر قانونی استعمال اور انٹیلکچوئل پراپرٹی رائٹس کی خلاف ورزی پرسافٹ ڈرنک کمپنی  اور سوہو اسکوائر نامی اشتہاری کمپنی کو لیگل نوٹس بھجوادیا ہے۔ اس سلسلے میں کوکا کولا ایکسپورٹ کارپوریشن کمپنی نے مطابق انہوں نے اپنی ’’اسپرائٹ ریفریشمنٹ 2017‘‘ نامی پروڈکٹ کے اشتہاری مہم کےلئے سوہو اسکوائر اشتہاری کمپنی کی خدمات حاصل کی تھی ، جس کے بعد اشتہاری کمپنی نے شہزاد رائے اور ان کی ٹیم سے رابطہ کرکے اشتہاری مہم کے لئے ان کے گانے کے استعمال کی خواہش ظاہر کی تھی جس کے بعد دونوں پارٹیوں کی جانب سے باہمی رضامندی کے معاہدے پر کام شروع کیا گیا۔ شہزاد روئے کے مطابق سوہو اسکوائرا ور ان کی ٹیم کے درمیان عارضی معاہدوں کے ڈرافٹ کا تبادلہ خیال ہوا تھا تاہم سوہو اسکوائر کے ساتھ حتمی معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے تھے  کیوں کہ شہزاد روئے کومعاہدے کا مزید جائزہ لینا تھا اور چند شقوں پر نظر ثانی بھی کرنا تھی، شہزاد رائے کی ٹیم کی جانب سے اس بات پر بھی زور دیا گیا تھا کہ اشتہاری کمپنی کو اشتہار کےلئے لائسنس شدہ گانے کے استعمال سے قبل اشتہار کے تصور کےلیے شہزاد رائے سے لازمی اجازت لینا ہوگی، ان تمام پیشگی شرائط کے باوجود  نے سافٹ ڈرنک اور اشتہاری کمپنی کام جاری رکھا اور لائسنس شدہ گانے کے ساتھ ’’اسپرائٹ‘‘ کے اشتہار بھی تیار کرلیا حتیٰ کہ شہزاد روئے تب تک معاہدے کا جائزہ لے رہے تھے۔ شہزاد رائے کا کہناتھا کہ ان کےلئے صدمے اور حیرت کی بات یہ تھی کہ مذکورہ اشتہار تقریباً تمام ٹی وی چینلز پر کمپنی کی ہدایت پرمسلسل 7 دن تک چلایا گیا، اشتہار میں شامل بصری نمائندگیوں کے ذریعے ان کے گانے میں شامل سماجی و سیاسی پیغام کو مکمل طور پر مسخ کردیا گیا، انہوں نے ایک بار پھر زور دیا کہ یہ دونوں خلاف ورزیاں ان کی اجازت کے بغیر کی گئیں، ان کا کہنا تھاکہ ان خلاف ورزیوں کی ذمے دار دونوں کمپنیاں ہیں۔ اشتہاری مہم کے شروع ہونے کے بعد شہزاد رائے کی ٹیم کی جانب سے فوری طور پر کوکا کولا کمپنی کو مذکورہ خلاف ورزی کے حوالے سے آگاہ کیا گیا تاہم کمپنی یہ یقین دلانے میں ناکام رہی کہ اشتہار کو فوری طور پر ہٹا دیاجائےگا۔
تازہ ترین