• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جے آئی ٹی پر حکومت کے تحفظات، سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا، وزیراعظم جن حقوق سے دستبردار ہوئے وہ استعمال کرینگے، طلال چوہدری

اسلام آباد (اے پی پی، این این آئی)پاکستان مسلم لیگ ن کے ایم این اے طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کیس میں وزیراعظم محمد نواز شریف نے اپنے، اپنی بیٹی اور بیرون ملک مقیم بیٹوں کے حوالے سے جو حقوق چھوڑے تھے وہ تمام حقوق جے آئی ٹی میں استعمال کرنے کا حق رکھتے ہیں، ہم نے جے آئی ٹی سے متعلق حقائق اور تحفظات سپر یم کورٹ میں داخل کر دیئے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ جے آئی ٹی وزیراعظم محمد نواز شریف کو بھی اسی قانون کی نظر سے دیکھے گی جس نظر سے باقیوں کو دیکھا جاتا ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ حسن اور حسین نواز کے لیے بیرون ملک مقیم دیگر پاکستانیوں سے مختلف قانون ہو ، عمران خان ان لوگوں کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں جو فوج کی ساکھ کو نقصان پہنچارہے ہیں، عمران خان کبھی وزیراعظم نہیں بن سکتے، ان کی اخلاقی کرپشن پر امریکی عدالت سے، فنانشل کرپشن کا سرٹیفکیٹ پاکستان کی عدالت سے جاری ہوگا۔ پیر کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم این اے طلال چوہدری نے کہا کہ آج سب نے دیکھا کہ عمران خان عینک لگا کراور نیا سوٹ پہن کر ایسے آئے ہیں جیسے کسی میلے میںجاتے ہیں، وہ جیسے آج سپریم کورٹ آئے ہیں امید ہے کہ کل بھی ویسے ہی آئیں گے کیونکہ کل ان کی تلاشی کا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے جھوٹے الزاما ت پر وزیر اعظم نوازشریف اپنے مرحوم والد اور تینوں نسلوں کا حساب دے چکے ہیں۔ عمران خان سے تو غیر ملکی فنڈنگ کا پوچھا گیا ہے کہ ناجائز پیسے کہاں خرچ کیے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کا ٹریک ریکارڈ تو یہ ہے کہ انکے خلاف جب بھی کسی بھی کیس کی تاریخ ہوتی ہے تو وہ پیشی اور راستہ دونوں بھول جاتے ہیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان آج بھی سپریم کورٹ کے احترام میں نہیں بلکہ دباؤ ڈالنے کے لئے آئے تھے، وہ اپنی سیاسی حیثیت دکھا کر اپنے سیاسی و ذاتی مقاصد اور شریف فیملی کے خلاف بغض نکالنے کے لئے آئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ آج سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی گئی، پی ٹی آئی کا نمائندہ عدالت میں کھڑا ہوا تو عدالت نے سوالات اٹھائے مگر اسکے منہ سے قانون اور اخلاقیات کی ایک بات نہیں نکلی، ہمارا پی ٹی آئی کو مشورہ ہے کہ ایسا کام نہ کریں جس کا جواب نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں جو فیصلہ دیا وہ ہماری قیادت نے من و عن قبول کیا اور آج فیصلہ عمل درآمد کے مرحلے میں ہے، یہ کہا جارہا تھا کہ جے آئی ٹی پر حکومت دباؤ ڈال سکتی ہے لیکن وہ بھی غلط ثابت ہوا، جے آئی ٹی مکمل آزادی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی اوراسکے کام سے متعلق حقائق اور تحفظات سپر یم کورٹ میں دیدیئے ہیں، ہم جے آئی ٹی کے معاملے کو پبلک نہیں کررہے نہ ہی میڈیا کے ذریعے کسی کی تذلیل کرنا چاہیے ہیں،ہم ہمیشہ اداروں کی عزت کا باعث بنے ہیں۔
تازہ ترین