• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سمندر میں پکنک،طالب علموں سمیت 7افراد ڈوب گئے،5 لاشیں نکال لیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سمندر پر ہاکس بے پوائنٹ اور دودریا کے مقامات پر پکنک منانے کےلئے آنے والے طالب علموں سمیت سات افراد ڈوب گئے جن میں سے پانچ کی لاشیں نکال لی گئیں تاہم ایک کو بچالیا گیا اور ایک کی تلاش جاری رہی۔ تفصیلات کے مطابق ماڑی پورتھانے کی حدود ہاکس بے کے ساحل سینڈز پٹ پر نہاتے ہو ئے تیز لہروں کی وجہ سے سمندر میں چار طالبعلم ڈوب گئے جس کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں اور پولیس موقع پر پہنچ گئی اور 2گھنٹے کی جدوجہد کے بعد4لڑکوں کی لاشیں سمندر سے نکال کر اسپتال منتقل کردی گئیں۔ ایس ایچ او اقبال کے مطابق اسپتال میں متوفین کی شناخت 15سالہ حمزہ ولد ظفر، 17سالہ اعجاز ولد محمد آزاد، 18برس کا حمزہ ولد غلام صدیق اور 18سال کے علی احمد ولد اشفاق کے نام سے کر لی گئی ہے جوکہ دسویں جماعت میں زیر تعلیم تھے جبکہ حمزہ ولد ظفرآٹھویں جماعت کاطالبعلم تھا ۔ ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ متوفی اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ میں واقع لٹل فلاور اسکول میں میٹرک اور آٹھویں جماعت کے طالبعلم تھے اور امتحانات ختم ہو نے کے بعدلٹل فلاور اسکول کے پرنسپل عامر احمدخان اسکول کے 80سے زائد طالب علموں اور اساتذہ کو پکنک کے لیے منگل کی صبح ہاکس بے پر لائے تھے۔اسکول پرنسپل عامر احمد خان کے مطابق اسکول کے بچوں کے بے حد اصرار پر پکنک کا پروگرام بنایا تھا اور ہاکس بے چوکی پر پولیس نے اسکول بس کو روکا تھا اور تاکید کی تھی کہ سمندر تیز ہے وہاں نہ جائیں لیکن اسکول طلبا کے اصرار پر ہم سینڈزپٹ پر پکنک منانے گئے جہاں ایک طالبعلم سمندر میں نہاتے ہوئے پتھرں کی جانب نکل گیا اور وہاں ڈوبنے لگا جس کو بچانے کے لئے دیگر تین طلبہ بھی گئے اور سب ڈوب گئے ۔ پولیس نے کہا کہ متوفی اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ کے ایک ہی محلےغازی آباد کے رہائشی اور بچپن کے دوست تھے ،طالبلعموں کی لاشیں علاقے میں پہنچے پر علاقے میں کہرام مچ گیا ۔دوسری جانب دو دریا کے قریب سمندر میں نہاتے ہوئے تین دوست ڈوب گئے تاہم وہاں پر موجود لائف گارڈ ز نے ایک شخص کو بے ہوشی کی حالت میں بچالیا جبکہ ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعدایک کی لاش بھی نکال لی تاہم تیسرے کی لاش کی تلاش جاری ہے ۔ ایس ایچ او ارشد کے مطابق متوفی کی شناخت 19سالہ عزیز کے نام سے ہوئی ہے جبکہ بے ہوشی کی حالت میں ملنے کی شناخت کاشان ولد نور زید کے نام ہوئی اور تینوں افراد ایک کمپنی میں ملازمت کرتے تھے ۔واضح رہے کہ اتوار کو بھی 4نوجوان نہاتے ہو ئے ڈوب گئے تھے۔
تازہ ترین