• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کلبھوشن کے معاملے پرپاکستانی قانون کے مطابق عمل کرینگے،احسن اقبال

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ کلبھوشن کے معاملے پر پاکستان کے قانون کے مطابق عمل کرینگے ،پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر سلیم مانڈوی والانے کہا کہ ساری صوبائی اسمبلیاں اس پر قرارداد پیش کریں گی ۔ تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی مراد سعید نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بھی قرارداد آسکتی ہے ،میزبان حامد میر نے اپنے تجزیے میں کہا کہ کچھ عرصہ پہلے پاکستان کی ایک عدالت نے بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائی اس سزائے موت پر جلد از جلد عملدرآمد کیا جائے تمام بڑی سیاسی جماعتیں اس مطالبے میں شامل ہیں ۔میزبان حامد میر کی جانب سے وزیراعظم کے حکم پر فوج کیخلاف پروپیگنڈے کا نوٹس لئے جانے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اس وقت ایک ایسے مرحلے پر ہے کے ہمیں آگے جانا ہے ملک کو مستحکم اور معیشت کو بحال کرنا ہے پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں پاکستان کی وہ فالٹ لائن جس پر بہت زیادہ کمزور ہیں وہ سول ملٹری ہم آہنگی یا تعلقات ہیں اس ملک کو اگر کمزور کرنا ہے توسول اور ملٹری اداروں کو لڑادیا جائے ہم نے اس کی بہت قیمت ادا کی ہے ۔28 مئی کو ہم جوہری طاقت بننے کی یادگار منائیں گے اور اگر اس کے ساتھ مضبوط معیشت بھی بن جائے توبلا شبہ پاکستان کی پوزیشن بہت مستحکم ہوجائے گی ۔ وزارت داخلہ کی طرف سے یہ بہت اچھا اقدام کے ہے انہوں نے ایک طرف کی صفائی شروع کی ہے کے وہ لوگ جو فوج کے خلاف منافرت کرتے تھے یا سول ملٹری اداروں کے درمیان کسی قسم کی بدگمانی کا ذریعہ بنتے تھے ان پر کارروائی ہورہی ہے لیکن اتنا ہی ضروری ہے کے وہ لوگ جو خود نام نہادآئی ایس پی آر کے ترجمان بن گئے میڈیا کے اوپر بیٹھ کر کھلم کھلافوج اورسول اداروں اور آئین کے اداروں کے درمیان محاذ آرائی کی دعوت دیتے ہیں ذرا ان کے کیسز کا بھی جائزہ لیا جائے ۔ کچھ پروگرام ایسے ہیں کے بندہ دنگ رہ جاتا ہے کے میڈیا کی آزادی کا یہ مطلب ہے کے آپ اس ملک کے اندرانارکی کی دعوت دیں پیمرا جب بھی ایکشن لیتی ہے پیمرا کے چیئرمین کہتے ہیں حکم امتناع ہوجاتا ہے اگرمعاشرے کوواقعی مستحکم کرنا ہے تو پھر ایسے تمام لوگوں کی حوصلہ شکنی کرنی ہے جو اس ملک میں آئینی انارکی پھیلانا چارہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے جب بھی کسی اصول پر کوئی کام کیا ہے اپنا پرایا نہیں دیکھا اور آپ نے دیکھا کے کچھ ایسے لوگ بھی راؤنڈ اپ ہوئے جن کے بارے میں یہ تھا کے ن لیگ سے ان کا تعلق ہے ۔ اسی طرح جب ہم نے کراچی میں سیکورٹی آپریشن کیا تو ہم نے سب کو یہ کہا کہ کوئی تفریق نہیں ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر سلیم مانڈوی والانے کہا کہ جہاں تک ہمیں معلوم ہے کچھ ایسی چیزیں ہوئی جن کا نور عالم خان پارٹی میں سامنا نہیں کرسکتے تھے اور میں سمجھتا ہوں کے اسی وجہ سے وہ چھوڑ کر چلے گئے یہ ان کی اپنی غلطی ہے کے ان کو پارٹی چھوڑنا پڑی پارٹی کا اس میں کوئی کردار نہیں ہے انہوں نے پارٹی اور قیادت سے کچھ وعدے کئے جس کو وہ پورا نہیں کرسکے۔ نور عالم نے خطرے کا بتا کربلٹ پروف گاڑیاں لی تھیں پارٹی کے کہنے پر نور عالم نے گاڑیاں واپس کردیں انہوں نے سوچا کے بہتر یہ ہے کے میں پارٹی چھوڑ کر چلا جاؤں میں حیران ہوں کے تحریک انصاف نے ان کو کیسے قبول کرلیا۔ایک سوال کے جواب میں تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی مراد سعید نے کہا کہ ہم جب اظہار رائے کی بات کرتے ہیں تواس میں بھی حدود طے ہیں آپ کیا کرسکتے ہیں کیا نہیں کرسکتے کہاں پر آپ کو اجازت ہے نہ کسی پر غداری کے فتوے ہونی چاہئیں اور نہ کسی کو یہ اجازت ہونی چاہئے کے وہ پاک فوج کی تضحیک کرے سوشل میڈیا پر بیٹھ کر ہمیں ان حدود کو طے کرنا ہوگا۔ اس کو سول ملٹری تعلقات کی خرابی نہیں کہنا چاہئے آرمی چیف نے تقریب میں کہا کہ ہر کام کی ذمہ داری ہمارے اوپر ڈالی جارہی ہے اور بہت ساری چیزوں کا انہوں نے ذکر کیااگر ہم شام کو ان چیزوں پر بیٹھ کر ان کی خامیاں اور ان کے اوپر جتنا بوجھ آرہا ہے یا ہر معاملے میں فوج کو لے کر آرہے ہیں اگر اس کے اوپر سوال اٹھاتے ہیں تو اس مطلب یہ نہیں ہوتا کے فوج کی تعریف کرکے یا حکومت کی خرابی بیان کرکے تعلقات خراب کرنے کی کوشش ہورہی ہے میرے خیال میں یہ تاثر بھی غلط ہے ہمارے لوگوں کو سوشل میڈیا کے اندر جس طرح پکڑا جارہا ہے اس پر بڑے سوال ہیں ۔وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے خیبر پختونخوااسمبلی میں کلبھوشن یادیو کی پھانسی کے مطالبے پر منظور کی جانے والی قرارداد سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کلبھوشن یادیو کو سزا کے بعد اپیل کے لئے متعین وقت دیا گیا اگر اس کو پھانسی دے دیتے توساری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوتی اور اسی دوران بھارت اس کو لیکر عالمی عدالت انصاف میں چلا گیاہم پاکستان کے قانون کے طریقے کے مطابق عمل کریں گے ۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ساری صوبائی اسمبلیاں اس پر قرارداد پیش کریں گی ۔ رکن قومی اسمبلی مراد سعید نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بھی قرارداد آسکتی ہے کشمیر میں جو ظلم ہورہا ہے اس پر عالمی برادری کیوں خاموش ہے ۔ احسن اقبال نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بحیثیت ایک قانون پسند شہری عمران خان کا فرض ہے کے ان پر وارنٹ نکلے ہوئے ہیں تو انہیں قانون پر عملدرآمد کرنا چاہئے اپنی ضمانت کرانی چاہئے اور قانون کے تقاضے پورے کرنے چاہئیں۔ اسلام آباد میں مزدوروں کی جانب سے کئے جانے والے مظاہرے میں کم از کم تنخواہ 20 ہزار روپے کے مطالبے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سینیٹر سلیم مانڈوی والانے کہا کہ اگر آپ کہہ دیں کے25 ہزار روپے تنخواہ دوتو ساری دنیا دینا شروع کردے گی عملی طور پر وہ نہیں ہوتاعملی طور پر ان لوگوں سے رجوع کرنا پڑتاہے جنہوں نے یہ تنخواہیں دینی ہیں ۔ رکن قومی اسمبلی مراد سعید نے کہا کہ میں یہ کہتا ہوں کے پارلیمنٹرین کی جتنی تنخواہ ہے مزدور کی بھی اتنی تنخواہ ہونی چاہئے یہ آپ کو خیالی بات لگے گی کم سے کم اجرت جو مقرر ہوتی ہے مزدور کو وہ بھی نہیں ملتی ۔میزبان حامد میر نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیر کو خیبر پختونخوااسمبلی میں ایک قراردادمنظور کی گئی اور اس قرارداد میں مطالبہ کیا گیا جو کچھ عرصہ پہلے پاکستان کی ایک عدالت نے بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائی اس سزائے موت پر جلد از جلد عملدرآمد کیا جائے تمام بڑی سیاسی جماعتیں اس مطالبے میں شامل ہیں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کے ایک طرف آپ کی ایک صوبائی اسمبلی کی قرارداد ہے اور دوسری طرف بھارت کی طرف سے ایک دباؤ بنایا جارہا ہے کے کلبھوشن کی سزا پر عملدرآمد نہ ہو۔ بہت سے لوگ یہ سوال اٹھار ہے ہیں کے کافی سال پہلے پاکستان کے ایک منتخب وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو پاکستان کی ایک عدالت نے سزائے موت دی تھی اس وقت پوری دنیا پاکستان سے مطالبہ کررہی تھی کے ذوالفقار علی بھٹو کوپھانسی نہ دی جائے صرف ایک ملک بھارت نے مطالبہ نہیں کیا تھا اور ذوالفقار علی بھٹو کے لئے رحم کی درخواست کرنے سے انکار کیا تھا ۔ اب دہشت گردی کے ایک ملزم کو پاکستان کی عدالت نے سزائے موت دی ہے اور ایسا لگتا ہے کے پاکستان کے لئے اس دہشت گرد کو سزادینا بہت مشکل ہوگیا ہے آپ کے منتخب وزیراعظم کو ساری دنیا کی مخالفت کے باوجود پھانسی دے دی گئی اور کلبھوشن یادیو کے بارے میں منتخب نمائندے کہہ رہے ہیں کے اس کو پھانسی دی جائے اور ریاست کو لگتا ہے کے اس کے لئے اس دہشت گرد کو سزا دینا بہت مشکل ہوجائے گا۔ 
تازہ ترین