• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منیبہ گورنمنٹ بوائز اینڈ گرلز اسکول کے طلبہ واساتذہ کا مظاہرہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) منیبہ گورنمنٹ بوائز اینڈ گرلز اسکول کے طلبہ، اساتذہ اور تعلیم بچاو ایکشن کمیٹی کے رہنماوں نے بدھ کو اسکول کو نہاری ہوٹل کے مالک کےحوالے کرنے کے خلاف عائشہ منزل پر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ اس موقع پر طلبہ  کا کہنا تھا کہ گزشتہ6 برس کے دوران یہ تیسری مرتبہ ایک نہاری ہائوس کی جانب سے اسکول کی عمارت پر قبضے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اس بار قبضے کی منصوبہ بندی گرمیوں کی تعطیلات کے دوران کی جا رہی ہے تاکہ طلبہ بھی اسکول میں نہ ہوں۔ طلبہ نے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ غریب ہیں، ان کے والدین نجی اسکولوں کی بھاری فیسیں ادا نہیں کر سکتے لہٰذا ان کے تعلیمی مستقبل کو دائو پر نہ لگایا جائے۔ واضح رہے کہ اس مظاہرے کا اہتمام تعلیم بچائو ایکشن کمیٹی کی جانب سے کیا گیا تھا۔ اس موقع پر کمیٹی کے کنوینر انیس الرحمن اور جنرل سیکرٹری عبدالرحمن نے پریس کانفرنس بھی کی جس میں پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما سہیل عابدی بھی شریک ہوئے۔ علاوہ ازیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان رہنمائوں کا کہنا تھا کہ لینڈ مافیا ایک بار پھر تعلیمی عمارتوں کے حصول کے لئے کوشاں ہے۔ اس موقع پر انہوں نے انکشاف کیا کہ13نومبر2001ء میں منیبہ گورنمنٹ اسکول C-14بلاک6 ایف بی ایریا کی سیل ڈیڈ سلمان شاہ رخ ولد مرزا سلامت شاہ نے خریدا، سلمان شاہ رخ عمارت کا اصل مالک نہیں ہے، عمارت کی اصل مالک ثروت عرش تیمو تھیں جن کا انتقال 15مئی1979ء میں ہو چکا ہے، ان کے انتقال کے چھ سال بعد13 مارچ1985ء تک سلمان شاہ رخ کا کوئی وجود نہیں تھا، یہ اسکول یکم اکتوبر1972ء کو قومیایا گیا تھا جب کہ سابق وزیر تعلیم پیر مظہرالحق نے اسکول کو ذاتی احکامات پر نہاری کی دکان چلانے کے لئے دینے کی کوشش کی جو غیرآئینی ہے۔
تازہ ترین