• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جھلسا دینے والی دھوپ، رنگ و نور کی دُنیا آباد تھی، بجلی کے کارخانے کے افتتاح کی جھلکیاں

ساہیوال (محمد صالح ظافر) ترقیاتی منصوبوں میں غیرمعمولی تاخیر اور ان کی لاگت میں کئی گنا اضافہ کر کے قومی خزانے کو ہڑپ کرنے کی روایت کو دفن کرتے ہوئے موجودہ حکومت نے جمعرات کو شہر کے نواح میں ایک ہزار تین سو بیس میگاواٹ کی استعداد کے حامل کوئلے سے چلنے والے بجلی کے کارخانے کو چالو کر دیا ہے جس کا وزیراعظم نوازشریف نے افتتاح کر دیا جو پورے طور پر ماحول دوست ہے اور ملک سے لوڈشیڈنگ کی مصیبت کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا اس کارخانے کو محض بائیس ماہ کی مدت میں مکمل کر کے نیا عالمی ریکارڈ تخلیق کیا گیا ہے قبل ازیں ایسا ہی کارخانہ فرانس میں ستائیس مہینے میں تعمیر کیا گیا تھا۔ موضع یوسف والا سے متصل اس عظیم الشان کارخانے کا سنگ بنیاد وزیراعظم نوازشریف نے 30 مئی 2014ء میں نصب کیا تھا وہ جمعرات کو اس کا افتتاح کرنے کے لئے پہنچے تو اس کی دیوقامت اور بلند و بالا چمنیوں سے سرمئی رنگ کا دُھواں نکل رہا تھا حالانکہ یہاں سیاہ کوئلہ زیراستعمال ہے جسے جدیدترین کیمیائی عمل کے ذریعے مضرت رساں اس کے دُھوئیں کی ماہیئت کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم جب یوسف والا پہنچے تو درجہ حرارت 46 سینٹی گریڈ تھا اور جھلسا دینے والی دھوپ میں پنجاب کے گورنر ملک رفیق راجوانہ، وزیراعلیٰ  شہباز شریف، وزیر مملکت چوہدری عابد شیر علی اپنے رفقاء سمیت وزیراعظم کا خوشدلی سے خیرمقدم کرنے کیلئے موجود تھے۔ ریلوے کے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ وزیراعظم نوازشریف کے ہمراہ اسلام آباد سے یہاں پہنچے تھے۔ انہوں نے افتتاحی تختی کی نقاب کشائی کرنے کے بعد دُعا کی جس سے متصل مقام پر تین سال قبل کم و بیش انہی ایّام میں انہوں نے سنگ بنیاد رکھا تھا۔ جب یہ علاقہ بے آب و گیاہ چٹیل میدان تھا جس کی وجہ سے یہاں زہریلے سانپوں کا مسکن ہونا تھا آج یہاں رنگ و نور کی دُنیا آباد تھی۔ وزیراعظم نوازشریف نے کنٹرول روم اور پراجیکٹ کے مختلف حصوں کا گھوم کر معائنہ کیا وہ کنٹرول روم میں پاکستانی اور چینی انجینئرز میں گھل مل گئے اور ان سے تعلیمی استعداد، مشاہرے اور دیگر سہولتوں کے بارے میں استفسارات کئے۔ وزیراعظم نے پاکستانی انجینئرز سے ان کے علاقائی تعلق کے بارے میں بھی پوچھا جو ملک کے مختلف علاقوں اور حیرت انگیز طور پر پسماندہ تصور ہونے والے حصوں سے یہاں خدمات انجام دینے کے لئے موجود تھے۔ بعدازاں پاکستانی اور چینی انجینئروں نے پاکستان اور نوازشریف کی حمایت میں زوردار نعرے لگائے اور تالیاں بجائیں۔ وزیراعظم نوازشریف بعدازاں تقریب گاہ پہنچے تو وہاں سیکڑوں کی تعداد میں علاقے کے سرکردہ افراد اور کارکن موجود تھے جنہوں نے نوازشریف کو دیکھتے ہی نعرے لگائے۔ دیکھو دیکھو کون آیا، شیر آیا شیر آیا کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ قبل ازیں تقریب گاہ ان نغموں سے گونجتی رہی جن میں نوازشریف کو ترقی، امن اور استحکام کا نقیب قرار دیا گیا تھا۔ پنجاب کے کھدّر پوش وزیراعلیٰ نے دُھوپ اور تمازت میں کام کرنے کی اپنی خو کے باعث تنکوں کی بنی فیلٹ کو اپنے لباس کا حصہ بنا لیا ہے تقریب گاہ میں آنے سے پہلے انہوں نے اپنی فیلٹ اُتار دی۔ اپنی جذبات سے لبریز تقریر میں شہباز شریف نے وزیراعظم نواز شریف کو ہیرو قرار دیا اور سامعین سے فرمائش کر کے نوازشریف کے لئے زوردار تالیاں بجوا کر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ بعدازاں وزیراعظم نوازشریف نے اپنی تقریر میں شہباز شریف کوہیرو قرار دیا۔ اس تقریب کو یوں قومی درجہ مل گیا کہ اس میں چاروں صوبائی دارالحکومتوں سے صحافیوں کو مدعو کیا گیا تھا وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعظم نے اپنی تقاریر انگریزی میں شروع کر کے اُردو میں ختم کیں۔
تازہ ترین