• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پھر بھی نہ مانا توبدل کے کھلونا بہلا لینگے
وزیر اعظم نواز شریف نے ترقیاتی بجٹ 3گنا بڑھا دیا اور مزید فرمایا کہ بجٹ عوام دوست ہونا چاہئے ، عوام کو شاید پتہ ہے یا نہیں لیکن ترقیاتی بجٹ یعنی اخراجات بڑھانے اور عوام کو ریلیف دینے میں کیا فرق ہوتا ہے ۔ ترقیاتی بجٹ میں ارباب اقتدار کے تمام نکے وڈے اپنے اپنے لئے کچھ نکال سکتے ہیں اور عوامی ریلیف بجٹ میں عوام کو براہ راست فوری فائدہ پہنچتا ہے ۔مہنگی بجلی سستی ہو، اجزائے ضربی کے بجائے فلیٹ ریٹ مقرر کئے جائیں، عام استعمال کی چیزوں پر جی ایس ٹی ختم کر دیا جائے، جیسے اشیائے ضروریہ، موبائل فون کارڈ پر سے ٹیکسز حذف کئے جائیں تاکہ 100روپے کارڈ خریدنے والے کو75روپے کا بیلنس نہ ملے، نجی، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر بلاامتیاز گریڈ 15 فیصد ٹیکس واپس لیا جائے، ایک گزٹیڈ افسر اپنی تنخواہ مہنگائی کے حساب سے ازخود بڑھا سکتا ہے نہ حکومت نے ایسا کوئی نظام رکھا ہوا ہے اور اس کے مقابلے میں ایک ریڑھی والا جب چاہے نرخ بڑھا دے، صرف یہ کہہ کر کہ مال پیچھے سے ہی مہنگا آ رہا ہے اور تنخواہ دار طبقے کو وہ خریدنا پڑتا ہے کیوں کہ اس نے زندہ رہنا ہے چاہے زندگی کے اسباب کتنے ہی دور کیوں نہ ہوں اسی لئے ایک بزرگ پنشنر کو جو پنشن ملتی ہے اس میں وہ گزارہ نہیں کر سکتا۔ اضافہ اگر 10فیصد ہی اسکی پنشن میں کرنا ہے تو یہ ستم ظریفی ہے کہ کچھ دینا ہے تو اس کے گزارے موافق تو دیا جائے یہ جو سیونگز اکائونٹ پر زکوٰۃ کٹتی ہے یہ کہاں جاتی ہے یہ وہ کون سے پیٹ ہیں جو پھوڑوں کی پیپ بھی ہضم کر لیتے ہیں ، عام آدمی کو اگر معقول ریلیف نہ دیا گیا تو ترقیاتی کاموں کیلئے 3گنا اضافہ صرف ایم پی اے، ایم این اے اور ناظم نواز بجٹ ہو گا تاکہ زیادہ سے زیادہ ترقیاتی فنڈز ملیں اور ووہ بھی بہتی گنگا سے ہاتھ کہنیوں تک دھولیں اور ’’نماز عشق ‘‘ ادا کر لیں ہم نے بجٹ سے متعلق عوام کی امنگوں کی ترجمانی کی ہے اگر توفیق ہو تو عوام کے ریلف میں 3گنا اضافہ فرما دیں کہ یہ ان کا استحقاق ہے ۔
٭٭٭٭٭
جو ہم کو ہو پسند وہی بات کہینگے!
معروف تجزیہ کار انصار عباسی نے کہا ہے پاناما کیس شریف خاندان جے آئی ٹی کے ساتھ چوہے بلی کا کھیل کھیلنے لگا، صرف وہی دستاویزات پیش کی جائیں گی جو مناسب سمجھی جائیں گی۔جے آئی ٹی پر دبائو ڈالا جائے گا ، چوہا کتنا ہی چالاک ،پھرتیلا اور شریر کیوں نہ ہو بلی کے پاس ایسا ہنر ضرور ہوتا ہے کہ وہ نہایت دانشمندی سے اسے دبوچ لیتی ہے اور یہ شیر کی وہ خالہ ہے جس نے اسے سب کچھ سکھایا درخت پر چڑھنا نہیں سکھایا، تاکہ اس کا مستقبل محفوظ رہے اور اس خالہ جی کا تو کوئی باڑا بھی نہیں کہ کوئی اس میں بے تکلف گھس بیٹھے، پاناما کا پاجاما اگرچہ لمبا ہوتا جا رہا ہے لیکن اس کو مختصر کرنے کیلئے قانون کی قینچی کافی ہوتی ہے بہرصورت انصاف قانون آئین جو طے کرے گا وہی تسلیم ہو گا اور یہ تینوں عناصر کارفرما ہوں تو وہ بھی نظر آ جاتا ہے جو چھپا یا جاتا ہے اگر کوئی صیاد نہ ہو تو ہرگز اپنے دام میں نہیں آتا، اور اس طرح نکل کر بری ہو جاتا ہے جیسے مکھن میں سے بال، عدل ایک ایسی قوت ہے جس پر دبائو الٹا اثر دکھاتا ہے اس لئے عقلمند پنچھی بھی جتنا زور لگائے گا پھنستا جائے گا ہماری تو دعا ہے کہ ہر انسان کو عدل نصیب ہو چاہے وہ کسی کا حبیب ہو یا رقیب ہو، خان صاحب تو اس پر بھی خوش ہیں کہ انہوں نے وزیر اعظم کو تلاشی دینے پر مجبور کر دیا لیکن جو بات انہوں نے چھیڑی ہے وہ خوباں سے چھیڑ ہے نہ جانے کہاں تک چلی جائے انصار عباسی بڑے دیدہ ور تجزیہ کار ہیں ممکن ہے تیسری آنکھ بھی رکھتے ہوں اور وہ کچھ دیکھ لیا ہو جو ہم نہیں دیکھ پاتے۔ ہم تو بس ’’نقلِ روایت‘‘ کرتے ہیں مگر ’’روایت‘‘ کے ساتھ ہم نے اصولی حدیث کی ٹرمینالوجی اس لئے استعمال کی ہے کہ روایت کی صحت و مسمم جاننے کے طریقے سے تو قارئین واقف ہو جائیں اور سمجھنے میں آسانی پیدا ہو۔
٭٭٭٭٭
شام کے بے آسرا مہاجرین کا وارث کون؟
اس وقت صرف ترکی میں شام کے 50لاکھ مسلمان مہاجرین پناہ گزین ہیں اور ترکی کے عظیم مسلمان ان کی مہمان نوازی کر رہے ہیں غربت سے تنگ آکر مغربی ملکوں میں مقیم کئی مسلم مہاجر عیسائی ہونے پر مجبور کئے جا چکے ہیں یہ ایک مختصر ترین بیانیہ ہے پاکستان کے ایدھی ثانی ڈاکٹر آصف محمود جاہ ستارہ امتیاز کا جو حال ہی میں ترکی جاکر لاکھوں روپے کی ریلیف اشیا ان بے سرو سامان شامی مسلم مہاجرین میں تقسیم کر چکے ہیں ۔ افسوسناک حیرانی یہ ہے کہ ہمارے ہاں سے صرف ایک مرد درویش ہی نے رفاہی مہاجروں کی بے بسی کی تصویر جاکر دیکھی اور اپنی رفاہی تنظیم کی جانب سے اشک شوئی کی اور ان کے حلق میں کچھ نہ کچھ ڈال دیا ۔مگر ضرورت تو بہت بڑی امداد کی ہے ہم کسی کا نام نہیں لیتے لیکن ہمارے سیاست دانوں حکمرانوں کی صف میں ایسے افراد کی کمی نہیں اگر چاہیں تو ترکی میں مقیم 50لاکھ مسلم مہاجرین کی کماحقہ مدد کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں یہ مال ودولت دینا بجائے اس کے کہ یہیں رہ جائے اور ہمارے لئے مرنا مشکل ہو جائے اگر ان یتیموں ، بیوائوں،بے نوائوں کے کام آ جائے تو دینے والوں کی عاقبت سنور جائے، ہماری اس تحریر کو جو صاحبان ثروت و حیثیت پڑھیں ترکی میں شامی مہاجرین کی مدد کو پہنچیں وگرنہ بہت دیر ہو جائے گی اور اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کا ایک بہت بڑا موقع ضائع کر بیٹھیں گے ہمارے بیوروکریٹس بھی لمحہ بھر کو سوچیں کہ ڈاکٹر آصف محمود جاہ بھی تو ایک بیوروکریٹ ہیں کیا وہ ان کے مشن میں شامل ہو کر وہ سعادت حاصل نہیں کرینگے جو نصیبوں سے ملتی ہے چشم فلک نے یہ بھی دیکھا کہ بے آسرا بن ماں باپ کے شامی بچے ننگے پائوں یورپ پہنچے، ترکی میں پناہ لی ،کیا مسلم دنیا ان لاوارث بچوں کی وارث بننا پسند کرے گی۔
یہ تو چلتی تجھے ’’نیچا ‘‘اڑانے کیلئے!
٭....وزیر اعظم نواز شریف نے کل یعنی جمعرات کے روز کول پاور پلانٹ کا افتتاح کیا ۔
پیروں فقیروں کا دن ہے خدا کرے کہ پلانٹ چل پڑے اور پیداوار دینے لگے۔
٭....آج بجٹ پیش کیا جائے گا ۔
خدا خیر کرے جٹ اور بجٹ کا پھٹ ٹھیک نہیں ہوتا۔
٭....کوئٹہ سے چینی جوڑے کے اغواء میں را اور اسکی پشت پر سوار بچھوئوں کو ضرور پیش نظر رکھا جائے کیونکہ پاک چین تعلقات کی خوشگواری سے آس پاس بلکہ دور دراز تک بڑی سوگواری ہے ۔
٭....شہباز شریف، بجٹ، عوامی امنگوں کا ترجمان ہو گا۔
تحفظ ’’عوامی ‘‘ امرت دھارا ہے !
٭....جے آئی ٹی حسین نواز کے اعتراضات،
کسی نے یہ مشورہ کیوں نہیں دیا کہ اعتراضات مناسب نہیں، بہرحال وہ بہتر سمجھتے ہیں۔ہمسائے کہتے ہیں نامناسب ہیں اگے ترے بھاگ لچھیئے!
٭....ورلڈ بینک:پاکستان کا شمار جنوبی ایشیاء کی بہترین کارکردگی دکھانے والی معیشتوں میں ہوتا ہے ۔
بادِ مخالف اونچا اڑاتی ہے بادِ موافق نیچا

.
تازہ ترین