• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجٹ میں عوام پر پھرمہنگائی کا بم گرادیاگیا‘شہریوں کی رائے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)وفاقی بجٹ پر کراچی کے عوام‘وکلاء‘سیاستدان‘ماہرین صحت ‘ شوبز فنکاروں‘ تاجروں اورسول سائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ ایک مرتبہ پھر عوام پر مہنگائی کا بم گرادیاگیا۔کراچی کے شہریوں کاکہناہے کہ وفاقی حکومت نے توقعات کے عین مطابق ایک مرتبہ پھر عوام کو مہنگائی کا بم کرا دیا ہے،مہنگائی کے اس دور میں کم از تنخواہ15 ہزار رکھنے عوام کے ساتھ مذاق ہے۔بجٹ بڑے لوگوں کے لئے ہے،ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں۔مزدور رہنمائوں نے وفاقی بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا ‘پیپلز لیبر بیورو سندھ کی آرگنائزنگ کمیٹی کےکنوینر حبیب الدین جنیدی نے کہا ہے کہ بجٹ عوام کے لئے ایک مایوس کن ہے، اس میں مزدوروں اور ملازمت پیشہ افراد کے لئے کچھ نظر نہیں آتا۔متحدہ قومی موومنٹ پاکستان لیبر ڈویژن کے انچارج ایس ایم تنویر نے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے مزدور دشمن بجٹ قرار دیا۔پاکستان ریلوے ایمپلائز (پریم یونین) سی بی اے کے سینئر نائب صدر شیخ محمد انور نے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بجٹ صرف الفاظ کا گورکھ دھندہ ہے۔ریلوے ورکرز یونین کے چیئرمین منظور احمد رضی نے مطالبہ کیا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں کم از کم 20 فیصد اضافہ کیا جائے۔آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز امپورٹرزمرچنٹس ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کے مطابق بجٹ ہارٹی کلچر سیکٹر پھل اور سبزیوں کے برآمد کنندگان کے لیے مایوس کن ہے۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے بجٹ پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خام مال کے کمرشل امپورٹرز کے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے‘ حکومت نے اس سال بھی ٹیکس دینے والوں کو نچوڑا ہے‘ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر مرزا اختیار بیگ نے سیمنٹ اور سریے کی قیمت میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہاوسنگ سیکٹر کی پیداواری لاگت بڑھنے کے ساتھ سیمنٹ سیکٹر میں توسیع اور سرمایہ کاری کا رحجان رک جائے گا۔پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر وزیر میاں زاہد حسین نے کہا کہ بجٹ متوازن ہے تاہم کاروباری لاگت کم کرنے کی توقع پوری نہیں ہوئی‘کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی) کے سابق صدر محمد ہارون اگر نے نئے وفاقی بجٹ کو تاجروصنعتکار برادری کی توقعات کے برعکس قرار دیا ہے ۔امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہناہ ے کہ حکومت نے ایک بار پھر مایوس کن بجٹ پیش کیا ہے جس میں غریب عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ۔تاجروں‘صنعتکاروں اورکاشت کاروں نے بجٹ کو متوازن قراردیاہے۔پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ کے چیئر مین ناصر عبداللہ نے کہا کہ زرعی آلات پر درآمدی ڈیوٹی کم کرنے سے زراعت کی پیداوار میں بہتری آئے گی‘سندھ آبادگاربورڈ کے رہنما شیر علی قمبرانی نے کہا ہے کہ حکومت نے صنعتوں کے ساتھ ساتھ زراعت پر بھی بجٹ میں توجہ دی ہے‘رائس ایکسپورٹر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سابق  چیئر مین رفیق سلمان نے کہا کہ برآمدات میں اضافے کے لئے مراعات کم اور درآمدات کے لئے مراعات کا زیادہ اعلان کیا گیا ہے ، سپر ہائے وے ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے سابق چیئر مین جاوید غوری نے کہا ہے کہ بجٹ تو پہلے ہی آچکا تھا آج تو رسمی طور پر اعلان کیا گیا ہے بہتر یہ ہوگا کہ جو بجٹ میں کہا گیا ہے اس پر عمل کریں اور منی بجٹ نہ آئے۔پر ریلف دینے سے چھوٹے کاشت کار کے بجائے بڑے زمین داروں کو فائدہ پہنچے گا ، چھوٹے کاشت کاروں کے لئے جو ریلف دیا گیا ہے اس کے لئے حکومت  بڑے زمین داروں کے بجائے اراضی کے رقبے کے ساتھ سہولتیں دیں ۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی ) نےبجٹ کو متوازن قرار دیا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ اگست تک ریفنڈ دینے کا اعلان خوش آئند ہے۔ فیڈریشن آف چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زبیر طفیل نے کہا ہے کہ اگر حکومت بجلی کے قیمت میں 3 روپے فی یونٹ کمی کر دے تو ہم ایکسپورٹ کو دوبارہ 25ار ب ڈالر تک لے جاسکتے ہیں ۔ماہرین صحت نے وفاقی بجٹ میں سگریٹ ، الیکٹرانک سگریٹ، پان اور چھالیہ پر کسٹم ڈیوٹی کی شرح میں اضافے کو خوش آئند قرار دیا ہے ۔تاہم صحت کے منصوبوں کے لئے 49ارب روپے مختص کرنے کو ملک میں صحت کی سہولیات کے پیش نظر ناکافی قرار دیا ہے ۔ممتاز قانون دان اور سابق صدر کراچی بار ایسوسی ایشن محمود الحسن نے کہا ہے کہ بجٹ 2016-17مجموعی طور پر مناسب بجٹ ہے۔سندھ ہائیکورٹ بار کے صدر شہاب سرکی ایڈووکیٹ نے بجٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئےاسے مسترد کیا ہے۔سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری بجٹ سیاسی وانتخابی ہے حکومت غربت کے خاتمے اور تعلیم وصحت فراہم کرنے میں برُی طرح ناکام ہے ، فلم انڈسڑی اور شوبز سے تعلق رکھنے والے فنکاروں اورپروڈیوسرز  نے بجٹ پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔ فلمساز و ہدایتکا ر سید نور، اداکار قیصرخان نظامانی ، اداکار  غلام محی الدین، عثمان پیر زادہ اور دیگر نے  اسے  ملا جلا بجٹ قرار دیا ہے ۔
تازہ ترین