• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماہ صیام کے آغاز پر ہی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، شہری پریشان

سکھر+میر پور خاص+تلہار(بیورو رپورٹ/نامہ نگاران) ماہ صیام کے آغاز پر ہی  اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے  شہری پریشان ہو گئے۔ دکانداروں اور خریداروں کے درمیان سرکاری نرخ نامے کے مطابق خرید و فروخت نہ ہونے پر تلخ کلامی تک نوبت آ گئی۔تفصیلات کے مطابق سکھر رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی اہم تجارتی مراکز میں کاروباری سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں ہیں خریداروں کی بڑی تعداد مطلوبہ اشیاء کی خریداری میں مصروف رہی جبکہ مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا۔دکانداروں نے من مانے نرخ وصول کرنا شروع کردیئے۔ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ ہر سال کی طرح امسال بھی رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی اہم تجارتی مراکز گھنٹہ گھر چوک، مہران مرکز، غریب آباد، کریانہ بازار، اناج بازار، پان منڈی، وکٹوریہ مارکیٹ، شاہی بازار، پرانا سکھر ودیگر میں انتہائی گہما گہمی دیکھنے میں آئی۔ لوگوں کی بڑی تعداد رمضان المبارک میں کثرت سے استعمال ہونیوالی اشیاء کی خریداری میں مصروف نظر آئی۔ شہر کی اہم ترین تجارتی مارکیٹوں میں پرائس کنٹرول کمیٹیاں غیر فعال ہونے اور متعلقہ محکموں کے افسران کی عدم توجہی و لاپروائی کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے دکانداروں کی اکثریت نے من مانے نرخ وصول کرنا شروع کردیئے۔ کمشنر سکھر محمدعباس بلوچ کی جانب سے رمضان المبارک میں افسران کو ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کیخلاف کارروائی کرکے گراں فروشی کو روکنے کے احکامات دیے گئے تھے مگر وہ بھی غیر موثر ثابت ہوئے۔ اور رمضان المبارک کے پہلے ہی روز اشیائے خورد و نوش کے نرخوں میں کئی گنا اضافہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ دکانداروں اور خریداروں کے درمیان سرکاری نرخ نامے کے مطابق خرید و فروخت نہ ہونے پر تلخ کلامی بھی دیکھنے میں آئی، اس سلسلے میں معلوم ہوا ہے کہ با اثر سرمایہ داروں نے پھل و فروٹ سمیت دیگر کھانے و پینے کی اشیاء ذخیرہ کرلی ہیں جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں مذکورہ اشیاء کم ہوگئی ہے اور مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہیں۔ میرپورخاص سمیت ضلع بھرمیں ماہ رمضان المبارک  کے پہلے ہی روز مہنگائی  اضافہ ہو گیا جبکہ ماہ مقدس میں مہنگائی پر کنٹرول رکھنےکے ضلعی انتظامیہ کے پیشگی   اقدامات دھرے کے دھرے رہ گئے ۔مختلف پھلوں   کے علاوہ پکوڑوں ،کچوری ،سموسہ، سحری اور افطار میں استعمال ہونے والی دیگر اشیاء کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتیں کم آمدنی والوں کی قوت خرید سے باہر رہیں ،گوشت اور سبزی کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے  جبکہ سرکاری نرخنامے شو پیس بن   کررہ گئے۔ تلہار ماہ صیام کا آغاز ہوتے ہی تحصیل بھر میں روزمرہ کی عام اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا،پھل اور سبزیوں کی قیمتیں ایک دم بڑھ گئیں۔
تازہ ترین