• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی منظر نامہ ،سیاستدان کشمیر پر دنیا کی بے حسی پر پارلیمنٹ میں آواز بلند کریں

اسلام آباد( طاہر خلیل) ریاض کانفرنس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت کودہشتگردی کاشکار ملک قرار دئیے جانے کی تھپکی ملنے کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندرمودی آپے سے باہر ہوئے پاکستان اور کشمیریوں کے ساتھ مسلسل الجھتے چلے آرہے ہیں ، ان کی تازہ بڑھک ہے کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے، جبکہ کشمیر میں جوکچھ ہورہا ہے اس میں پاکستان عالمی برادری سے بجا طورپر مطالبہ کررہا ہے کہ مودی سرکار کوکشمیر میں نہتے عوام کا خون پانی کی طرح بہانے سے روکے۔ ایک روز قبل رمضان المبارک کے آغاز پر ہی بھارتی فوج کی مقبوضہ کشمیر میں کارروائی سے حزب المجاہدین کے کمانڈر اوربرہان وانی کے جانشین سبزار احمد بھٹ سمیت13 کشمیری نوجوانوں کی شہادت نے انسانیت کو مضطرب کردیا ہے پاکستان کی قومی قیادت نے تازہ شہادتوں پرجس ردعمل کا اظہار کیا ہے اس سے ایک بار پھر پاکستان کے اس موقف کی تجدید ہوئی ہے کشمیر کوکسی صورت بھارت کا داخلی مسئلہ تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان کا کشمیریوں سے دیرینہ اورہمہ گیر رشتہ ہے،آزادمبصرین درست کہتے ہیں کہ عالمی برادری نے مقبوضہ کشمیر کے حالات پر ایک طرح سے مجرمانہ خاموشی طاری کررکھی جبکہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی پسند کشمیریوں پر بھارتی افواج کی جانب سے تشدد کے بھیانک واقعات میں نمایاں تیزی آنے سے پوری وادی میں حالات بدسے بد تر ہوتے جارہے ہیں۔ یٰسین ملک سمیت حریت قیادت کوجیلوں میں ٹھونس دیاگیا ہے۔حالیہ دنوں میں کشمیری نوجوانوں پر سرعام بد ترین تشدد پر مبنی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہیں، ایک ویڈیو میں چار پانچ بھارتی فوجی کشمیری نوجوان کو بیچ سڑک بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں ،ایک فوجی اسے ڈنڈے ماررہا ہے جبکہ باقی اسکی ٹانگوں اور گردن پر پائوں رکھے قابو کئے ہوئے ہیں، نوجوان درد کی شدت سے چلارہا ہے مگر بے حس اور سفاک فوجی مسلسل اسے تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ ایک دوسری ویڈیو میں بھارتی فوجی کشمیری نوجوانوں پر تشدد کررہے ہیں اورانہیں پاکستان مخالف نعرے لگانے پر مجبور کررہے ہیں، ان ویڈیوز کے سامنے آنے کے بعد ہر طرف شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے لیکن بین الاقوامی برادری کشمیریوں پرمظالم پرچپ کا روزہ رکھے ہوئے ہے۔ قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی  خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے بے گناہ کشمیریوں کی جانیں ضائع ہورہی ہیں اورحکومت کو کھل کر مسئلہ کشمیر پر بات کرنی چاہیے، یقیناً ہر پاکستانی مقبوضہ کشمیر کےعوام پر بھارت کے سفاکانہ مظالم پر مضطرب اوربے چین ہے، خاص طور پر چھرے والی بندوقوں سے کشمیری عورتوں،بچوں اور نوجوانوں کو بینائی سے محروم کردینے کا ظلم توجنگی جرائم میں شمار ہوتا ہے، آج سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں نئے قومی بجٹ پر بحث کاآغاز ہونے والا ہے، بجٹ پر بحث میںاراکین کےلئے کوئی قدغن نہیں ہوتی اور انہیں قواعد کے تحت ہرموضوع پر اظہار خیال کی اجازت ہوتی ہے۔اس لئے ضروری ہے کہ پارلیمنٹرنز اورسیاستدان کشمیر کے بارے میں دنیا کی بے حسی پر پارلیمنٹ میں آواز بلند کریں اورعالمی برادری سے کہیں کہ وہ ہوش کے ناخن لے اورکشمیری عوام پر بھارتی فوج کے بہیمانہ مظالم رکوانے کےلئے بلا توقف اقدامات کرے، پاکستان کی پارلیمان، عالمی رہنمائوں کو باور کرائے کہ مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال خطے کے امن کےلئےبہت بڑا خطرہ ہے۔ بھارتی فورسز سڑکوں پر ہی گولیاں نہیںچلارہی بلکہ ہسپتالوں اورگھروں میں گھس کر نہتے لوگوں کو وحشت کا نشانہ بنارہی ہیں۔ یہ عالمی سطح پر جنگوں کی معلوم تاریخ کا انوکھا واقعہ ہے۔ جو مقبوضہ کشمیر میںدیکھاجارہا ہے اس لئے دنیا ہوش کے ناخن لےاور بھیڑئیے کا روپ دھارے انسانیت کے خلاف سرگرم ہاتھوں کوروکے۔
تازہ ترین