• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک میں کچھ بھی عوام دوست نہیں تو بجٹ کیسے ہوسکتا ہے،حسن نثار

 کراچی ( ٹی وی رپورٹ)جیو نیوز کے پروگرام ”میرے مطابق “ میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے حسن نثار نے ن لیگ کے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ اگر موجودہ گورنمنٹ کے معاملات عوام دوست ہیں تو یقینا بجٹ بھی عوام دوست ہوگا اگر نہیں تو آپ خود فیصلہ کرسکتے ہیں اگر اس ملک میں کچھ بھی عوام دوست نہیں تو بجٹ کیسے ہوسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلے بجٹ کے لئے کل کس نے دیکھی ہے سامان سو برس کا پل کی خبر نہیں۔ حسین نواز کے متعلق پوچھے گئے سوال کے بارے میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیا آپ آسمان سے اترے ہیں فوجداری مقدمہ ہے آجائیں تو کون سی قیامت آجائے گی،خلفائے راشدین کی مثالیں دیتے ہیں یہ بات کرتے ہوئے انہیں شرم نہیں آتی۔ یہاں تو دو چار لاکھ کی چوری کا الزام ہو تو الٹا لٹکا کے مارتے ہیں اگر ان کو شارٹ نوٹس پر بلایا گیا تو کون سے توپ چل گئی ۔ان سے تو پھر بھی بڑے وی آئی پی معاملات ہو رہے ہیں۔یہ نئی بات نہیں ہے پچھلے وزیراعظم کی مثال سامنے ہے آج تک بھگت رہے ہیں۔جے آئی ٹی کے دو ممبران کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے بارے میں کہا کہ میاں اظہر انہیں پتہ ہونا چاہیے اور ان کو پتہ ہے باوقار آدمی ہیں باعزت، ایماندار آدمی ہیں پورا لاہور جانتا ہے کبھی اُن کے حریف نے بھی اُن کے کردار پر شک نہیں کیا۔ دوسرا جس کے بارے میں کہہ رہے ہیں پرویز مشرف کے زمانے میں یہ تو بہت ہی اچھی بات ہے اس کا مطلب ہے اس نے ہوم ورک کیا ہوا پہلے سے،اگر آپ قصور وار نہیں ہیں تو اللہ کا شکر ادا کریں جلدی جان چھوٹ جائے گی آپ کی۔شاہ سلمان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک ارب سے زائد کے تحائف دیئے ہیں اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں پورے عالم اسلام کو مبارکباد دیتا ہوں کوئی مسلمان دنیا میں بھوکا نہیں سوتا کوئی بچہ ایسا نہیں جو تعلیم حاصل نہیں کر رہا سارے عالم اسلام کی ساری ضروریات پوری کرنے کے بعد اگر امریکہ کے صدر کونواز دیا گیا ہے اور ساتھ یہ بھی کہہ دیا ہے کیپ دی چینج تو کوئی بات نہیں عالم اسلام کو خوش ہونا چاہیے۔ ملاوٹ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں حسن نثار کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے اتنا نقصان نہیں ہو رہا جتناایسے لوگ ہمارے بچوں کو مار رہے ہیں آہستہ آہستہ شرح خواندگی سے پوچھے گئے سوال کے بارے میں حسن نثار کا کہنا تھا کہ علم مومن کی کھوئی ہوئی میراث ہے ، میراث مزید لوٹ گئی ہے یہ سوچنے کی بات ہے جس چیز کی شرح بڑھنی چاہیے وہ مزید کم ہوگئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر عمران خان کی وزارت عظمیٰ جاتی ہے تو جائے عمران خان کا قد و قامت زیادہ پاپولر ہے کسی بھی وزیراعظم سے وہ یقینا ہے ۔رمضان المبارک میں عوام نے عوام سے انتقام لینا ہوتا ہے،یہ جو مصنوعی مہنگائی ہے،اس میں حکومتوں کا قصور نہیں،یقینا یہ ہم ہی ہیں جو ایک دوسرے کی جیبیں کاٹتے ہیں۔
تازہ ترین