• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ،پی اے ای سی کافی یونٹ 8.85روپے ٹیرف کا مطالبہ

اسلام آباد(خالد مصطفیٰ) پاکستان اٹامک انرجی کمیشن پاکستان(پی اے ای سی) نے40سال کےلئے اپنے تیسرے چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ ( سی ۳)کےلئےفی یونٹ 8.85روپے ٹیرف کا مطالبہ کیا ہے،340میگا واٹ بجلی کی پیداوارکا حامل تیسرا نیوکلیئرپاور پلانٹ 6دسمبر 2016سے کمرشل بنیادوں پر بجلی کی پیداوار شروع کرچکا ہے۔ پی اے ای سی نے یہ مطالبہ نیپرا میں جمع کروائی گئی درخواست میں کیا ہے، منصوبے کی لاگت 145.793ارب روپے تجویز کی جاچکی ہے اور پی اے ای سی بطور درخواست گزار 19.492قرب روپے کی اپنی ’’ایکویٹی انویسٹمنٹ‘‘ پر15فیصد انٹرنل ریٹ آف ریٹرن چاہتا ہے، درخوا ست گزار کی جانب سے ریگولیٹر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صارفین پرلیویز، ٹیکسز اور ڈیوٹیزلگانے کی اجازت دے۔ درخواست میں ( جس کی کاپی دی نیوز کو دستیاب ہے) پی اے ای سی نے ریگولیٹر سے درخوا ست کی ہے کہ وہ صارفین پر اصل بنیادوں پر پلانٹ انشورنس عائد کرنے کی اجازت دے۔ مزید حیران کن بات یہ ہے کہ صارفین کو ٹیرف میں قرضوں کی ادائیگی کی مد میں 3.7ارب روپے ادا کرنے کےلئے مجبور کیا جائےگا۔ مزید برآں 8800میگاواٹ بجلی کی پیداواری صلاحیت بڑھانےاور’’ دی مشن امپوسبل‘‘ کو ممکن بنانے کے لئےپاکستان 2030تک 10جوہری پاور پلانٹ نصب کریگا جس کےلئے 6سائٹس کا چنائو کیا جاچکاہے جن میںقادر آباد ہیڈورکس کےنزدی قادر آباد بالوکی لنک کنال، تونسابیراج کے نزدیک ڈیرہ غازی خان کینال، ملتان کے نزدیک تونسا پنجند کینال،سکھر کے نزدیک نارا کینال، گدو کے قریب پٹ فیدر کینال اور نوشہرہ کے نزدیک کابل دریا شامل ہیں۔
تازہ ترین