• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی شہریوں کو نان امیگرنٹ امریکی ویزا کے اجرا میں کمی کا سامنا

واشنگٹن(وسیم عباسی)صدر ٹرمپ کی جانب سے لگائی جانے والی مسلم ممالک پر پابندی کی فہرست میں شامل نہ ہونے کے باوجود پاکستانی شہریوں کو نئی انتظامیہ کے تحت نان امیگرنٹ امریکی ویزا کے اجراء میں بڑی کمی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔حالیہ جاری کردہ باضابطہ اعداد وشمار کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ2016 کی ماہانہ اوسط کے مقابلے میں پاکستانی شہریوں کو رواں برس مارچ اور اپریل میں جاری کردہ امیگرنٹ ویزا میںاوسطاً 40 فیصد کمی آئی ہے ۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، پاکستانیوں کو اپریل میں 3925 نان امیگرنٹ ویزا جاری کیے گئے، جب کہ مارچ میں 3973 ویزا کا اجرا کیا گیا تھا۔جب کہ گزشتہ برس اوباما انتظامیہ کے زیر انتظام پورے سال میں پاکستانیوں کو 78637 نان امیگرنٹ ویزوں کا اجراء کیا گیا تھا، جس کی ماہانہ اوسط 6553 بنتی ہے جو کہ موجودہ اوسط سے 40 فیصد زیادہ ہے۔رواں برس مارچ سے قبل اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ ماہانہ بنیاد پر ویزوں کے اجراء کی تفصیلات جاری نہیں کرتا تھا اور صرف سالانہ بنیا د پر اعداد وشمار جاری کیے جاتے تھے۔اسی لیے اس نمائند ے نے اوسط کی بنیاد پر اعداد و شمار کا جائزہ لیا ہے۔2015 میں بھی ماہانہ اوسط 6179 تھی کیوں کہ اس سال کل 74150 پاکستانیوں کو ویزا جاری کیے گئے تھے۔اس حوالے سے جب دی نیوز نے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ  سال بھر میں ویزا اجرا ء یکساں نہیں رہتا۔ترجما ن کا کہنا تھا کہ سال بھر میں ویزوں کی طلب میں اتار چڑھائو آتا رہتا ہے، یہ طلب یکساں نہیں رہتی اس میں مقامی اور عالمی سطح پر بہت سی وجوہات ہوتی ہیں۔ویزا اجراء کی تعداد سیاحتی موسم میں اپنے عروج پر ہوتی ہے، جیسا کہ گرمی اور سردیوں کے موسم میں  ایسا ہوتا ہے۔جب کہ ملک ، قومیت اور ویزا کیٹیگری کی سطح پر رجحانات مختلف ہوسکتے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت کے نان امیگرنٹ ویزا اجرا کی تعداد میں رواں برس مارچ اور اپریل میںگزشتہ برس کے مقابلے میں 28 فیصد اضافہ ہوا۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، رواں برس اپریل میں بھارتی شہریوں کو 87049ویزوں کا اجرا کیا گیا جب کہ مارچ میں 97925 ویزا جاری کیے گئے۔جب کہ گزشتہ برس  بھارتی شہریوں کو  اوسط بنیاد پر ہر ماہ 72082ویزوں کا اجرا کیا گیا تھا، کیوں کہ سالانہ ویزوں کے اجراء کی تعداد گزشتہ برس 864987 تھی۔پاکستان واحد ملک نہیں ہے جسے امیگرنٹ امریکی ویزوں کے اجراء میں کمی کا سامنا ہے۔50 مسلم اکثریتی ممالک کے اسی طرح کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان کے شہریوں کو بھی ویزوں کے اجرا کے معاملے میں گزشتہ برس کے مقابلے میںاپریل میں 20فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ٹرمپ نے 6مارچ کو 6مسلم ممالک کے باشندوں پر سفری پابندی عائد کی تھی ان میں ایران، شام، سوڈان، صومالیہ، لیبیا اور یمن شامل تھے، جس کے سبب گزشتہ برس کی ماہانہ اوسط کے مقابلے میں رواں برس نان امیگرنٹ ویزا کے اجرا میں 55فیصد کمی دیکھی گئی۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے اعداد و شمار میں اس بات کی تفصیل موجود نہیں ہے کہ پاکستان یا کسی دوسرے مسلم ملک کے کتنے لوکوں کی نان امیگرنٹ درخواستیںمارچ اور اپریل کے دوران مسترد کی گئیںہیں۔اس لیے یہ اندازہ کرنا مشکل ہے کہ ویزا اجرا میں کمی کا سبب ویزا درخواستیں مسترد کیا جانا ہے یا پھرمسلمان ممالک کے باشندے نئی انتظامیہ کے زیر اثر امریکامیں بذات خود جانا پسند نہیں کررہے۔امریکی فیڈرل کورٹ کے حکم نامے کے بعد صدر ٹرمپ کی جانب سے عائد کی گئی سفری پابندیاں اب غیر موثر ہوچکی ہیں۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ  پہلے ہی امریکا آنے والے افراد کے طریقہ کار پر نظر ثانی کررہا ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ ویزوں میں کمی اس بات کی طرف اشارہ ہے، مزید ویزوں کی درخواستوں کو اب زیادہ چھان بین کا سامنا کرنا پڑے گا۔صدر ٹرمپ نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے ایک ہفتے کے اندر ہی ایک ایگزیکٹیو آرڈر جاری کرکےعراق، لیبیا، ایران ، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے شہریوں پر 90روز کے لیے پابندی عائد کردی تھی۔امریکی فیڈرل کورٹ نے بڑے پیمانے پر احتجاج کے سبب یہ کہہ کر اس حکم نامے کو منسوخ کردیا کہ یہ مسلمانوں کے خلاف امتیاز برتنے کا سبب ہے۔نظر ثانی شدہ مقابلتاً نرم حکم نامہ 6مارچ کو جاری کیا گیا تھا اسے بھی منسوخی کا سامنا کرنا پڑا۔
تازہ ترین