• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی پردونوں ایوانوں کے اجلاس بلائے جائیں،شوکت جاوید

مظفرآباد (نامہ نگار)پی پی کے رہنما شوکت جاویدمیر نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی افواج اورکٹھ پتلی انتظامیہ کی بدترین ریاستی دہشتگردکارروائیوں میں گزشتہ دو ایام کے دوران 12سے زائد نہتے کشمیری نوجوانوں کی شہادتوں، سواسوکے قریب زخمیوں‘، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں و ماورائے عدالت قتل و غارت گری کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قومی اسمبلی،سینٹ کامشترکہ اجلاس اور غیرملکی سفارت کاروںکومدعوکرکے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دینے کامطالبہ کرتے ہیں۔ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیرمیں نوجوانوںکے سفاکانہ قتل عام کے خلاف اپنے شدیدردعمل کا اظہارکرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیرکے مرکزی میڈیا ایڈوائزر شوکت جاویدمیر نے وزیراعظم پاکستان میاںمحمدنوازشریف سے ہنگامی بنیادوںپر قومی کشمیرکانفرنس کے انعقاداوربیرون ممالک وفود بھیجنے کے علاوہ انتہائی مایوس کن کارکردگی کی بناء پر قومی کشمیرکمیٹی کو فی الفورتوڑ کرازسرنو تشکیل دیں اورمسئلہ کشمیرپر معذرت خواہانہ پالیساںترک کریں۔انہوں نے کہاہے کہ بھارت کی طرف سے سرحدوںپر گولہ باری سے ہونے والی شہادتوں اور مقبوضہ کشمیرمیں جاری مظالم کریک ڈائون،رسوائے زمانہ کالے قوانین، خواتین کی عصمت دری جیسے واقعات، پیلٹ گن کے استعمال سے ہزاروںزخمی اور سینکڑوں کشمیریوںکوقوت بینائی سے محروم کرنے کی بناء پرجنگی جرائم اور انصاف کی عالمی عدالتوںمیں مقدمات درج کروانے کے لئے سفارتی سطح پر ہنگامی لائن آف ایکشن ناگزیرہے۔ شوکت جاوید میر نے کہاکہ کشمیری اپنے خون کا نذرانہ پیش کررہے ہیں اور کٹھ پتلی حکومت بھارت سے مل کربدترین مظالم کی نئی داستانیں رقم کرنے میں پیش پیش ہے،لہٰذا ایسے موقع پر لازم ہوچکاہے کہ حکومت پاکستان، الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا، جے آئی ٹی کی گھن گرج سے نکل کربانی پاکستان محمدعلی جناح ؒ کے قول کے مطابق پاکستان کی شہہ رگ کشمیرمیں اگ و خون کے دریا کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے میں اپنا بھرپور جاندارفریضہ سرانجام دیں۔وزیراعظم پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں خون کی ندیاں بہنے پر خاموشی اور دوستی اور کاروباری تعلقات کو فوقیت نہ دیں۔انہوں نے کہاکہ بہادرافوا ج پاکستان کے سربراہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمرجاویدباجوہ کی جانب سے ڈیڑھ کروڑکشمیریر عوام کے حق خودارادیت کی دوٹوک حمائت اور لائن آف کنٹرو ل کے بار بار دوروںسے قومی موقف کی ترجمانی اورآزدی پسندوں کے حوصلے بلندہوئے ہیں۔اس لئے پاکستان کے آئندہ عام انتخابات سے قبل تمام سیاسی جماعتیں اپنے انتخابی منشورمیں مسئلہ کشمیرکو اولین ایجنڈے کے طورپر شامل کریں۔شوکت جاوید نے کہاکہ قائدعواوالفقارعلی بھٹو،دخترمشرق بے نظیربھٹو کی کامیاب کشمیراور خارجہ پالسیاں اپنانے کی ضرورت ہے جو پوری قوم کی متفقہ آواز تھیں۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کشمیریوںکی بے باک وکالت کا ذمہ اٹھایاہواہے اور اس کے برعکس حکمرانوں نے کاروباروکووسعت دے کر مسئلہ کشمیرکو بیک فٹ پر ڈال دیاہے۔اور قارون کے خزانے جمع کرنے کی ٹھان لی ہے۔
تازہ ترین