• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ایک چھوٹی سی خبر میں بتایا گیا ہے کہ رمضان المبارک کی آمد پر جہاں پاکستان میں کھانے پینے کی چیزیں مہنگی ہوکر عام شہریوں کی پہنچ سے باہر ہو جاتی ہیں وہاں برطانیہ میں غیر مسلم تاجروں نے سبزیوں، کھانے پینے کی چیزوں اور پھلوں کے نرخوں میں بیس سے تیس فیصد کمی کردی ہے۔ سپر سٹورز کے مالکان نے کھجوروں اور پھلوں پر خصوصی رعایت کا اعلان کیا ہے۔ برطانیہ کے مسلمانوں نے غیر مسلم تاجروں اور سپر سٹورز کے مالکان کے اس جذبے کو قدر کی نگاہ سے دیکھنے کا اعلان کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اس جذبہ کا اظہار پورے رمضان کے مہینے میں جاری رہے گا۔اگرچہ اس خبر کو چھوٹی سی خبر کہا جائے گا مگر اس کے اندر دکھائی دینا والا جذبہ چھوٹا نہیں ہے ۔ بہت بڑا جذبہ ہے جس کی صرف برطانیہ کے مسلمان باشندے ہی قدر نہیں کریں گے برطانیہ کے تمام لوگ بیس سے تیس فیصد سستی اشیائے خوردن تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے اور ان کے دلوں اور ذہنوں میں اپنے ملک کی مسلم کمیونٹی کی قدر و منزلت میں اضافہ ہوگا۔ تمام مذاہب کی عزت و احترام دین اسلام کی تعلیمات میں صرف شامل ہی نہیں بلکہ لازم بھی قرار دی گئی ہے۔ اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں ہے کہ ہم کسی کے دین کا احترام کریں گے تو کوئی دوسرا ہمارے دین کا احترام کرے گا۔ اسلام نے اگر دیگر تمام مذاہب کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے دنیا میں قبولیت حاصل کی ہے تو اس کی ایک وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ دین و مذہب کے معاملے میں زبردستی سے گریز کیا جاتا ہے۔ اچھے سلوک اور اچھے سبھا کےذریعے عوام کی توجہ حاصل کرنے اور اچھے کردار کے مظاہرے کو دین کے فروغ کے لئے استعمال کرنا اسلام کی خصوصی خوبیاں ہیں جو اس مذہب کے پھیلائو کی سب سے بڑی وجہ بنیں۔ دین اسلام کے بزرگان نے بہت ہمت جرأت اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے مذہب کے پیغام کو عام لوگوں تک پہنچایا۔ اگرچہ دین اسلام کے نام پر بعض ایسی تحریکیں بھی چلانے کی کوشش کی گئی جن کی وجہ سے دین اسلام کو فائدے کی بجائے نقصان پہنچ سکتا تھا مگر ان تحریکوں نے زیادہ زندگی نہیںپائی اور اسلام انصاف اور امن کے حق میں انسانیت کی خدمت کرنے اور بہتری کی راہ دکھانے والا مذہب ہی سمجھا گیا اور یہی دین اسلام کی سب سے بڑی عظمت ہے کہ اس میں زبردستی کا عنصر شامل نہیں کیا جاسکتا۔ اسلام کی تعلیمات پر چلنے والے اللہ کو مشرق، مغرب، جنوب اور شمال تمام سمتوں میں سانس لینے والی انسانیت کا خدا سمجھتے ہیں اور سب کی بہتری اور سب کی نجات کو مقدم قرار دیتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ دنیا کے سب لوگ راہ نجات کی تلاش میں دین مبین پر توجہ دیں گے جو دین فطرت اور دین ابراہیمؑ بھی کہلاتا ہے اور دنیا میں سب سے آخر میں آنے والے مذاہب میں شمار ہونے کی وجہ سے جدید ترین مذہب بھی ہے جس کی تعلیمات دنیا کے ہر شخص کو انسان کی اعلیٰ ترین خوبیوں کے ساتھ انسانیت کی خدمت کے فرائض سرانجام دینے کی ترغیب دینا ہیں۔



.
تازہ ترین