• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بابااسکرپٹ بہت کم ہنستےیا قہقہ لگاتےہیں،اپنی طرف سے انہیں بڑی سے بڑی بات سنادو،کوئی بریکنگ نیوز سنا دو ان کا ردعمل بہت عام سا ہوتا ہے ، اس مرتبہ میںنے ان سے جو سوال پوچھاتھا وہ کوئی بریکنگ نیوز والا نہ تھا لیکن اہم ضرور تھا بابانے ہمیشہ کی طرح جواب دیتےہوئےاپنے اسٹائل کے مطابق سستی کا مظاہرہ کیا اور پہلے ایک لطیفہ سنا ڈالااور کہنےلگے ایک کمپیوٹر کے استاد سے اس کے شاگرد نے پوچھا کہ جب میں پاس ورڈ ٹائپ کرتا ہوں تو اصلی الفاظ کی بجائے اسٹارز کیوں ٹائپ ہوتےہیں استاد نے جواب میں اپنے شاگرد کو سمجھاتےہوئے کہا کہ چونکہ پاس ورڈ آپ کا خفیہ نمبر یا الفاظ ہوتےہیں اس لیے ٹائپ کرتے ہوئے اسٹارز نظر آتے ہیںتاکہ کمپیوٹر پر کام کرتے ہوئے اگر آپ کے پیچھے کوئی کھڑا ہو تو وہ آپ کا پاس ورڈ نوٹ نہ کرے ، شاگرد نے بھولے پن میں جواب دیا نہیں سر جب پیچھےکوئی نہ کھڑا ہو تب بھی اصل الفاظ کی بجائے اسٹارز ہی ٹائپ ہورہے ہوتےہیں بابا اسکرپٹ کے فضول اورپرانے لطیفے پر مجبوراً ہی ہنس دیا کہ شاید میرے اس ردعمل سے خوش ہوکر بابا کوئی کام کی بات بتا دیں، باباا سکرپٹ کہنےلگے جہاں انسانی دماغ کی تیزی نے نئی ایجادات کرکے دنیا کو حیران کردیا ہے وہاں خود ہی ان کا توڑ بھی نکال کر ان ایجادات کا کہیں کہیں مذاق بھی اڑایا ہے ، مثلاً ہیکر آپ کے سارے پاس ورڈز ، آپ کے سارے حصار، آپ کے سارے بند دروازوں کی پرواہ کئے بغیر آپ کے کمپیوٹر سے خفیہ معلومات نہ صرف اڑا لیتے ہیں بلکہ اس میں رد و بدل کرسکتے ہیں مجھے اپنی غلطی کا احساس ہونے لگا تھا میں نے بابا اسکرپٹ سے غلط سوال پوچھ لیا ہے کیونکہ یہ وہ باتیں کرنے لگے ہیں جو بچہ بچہ جانتا اور سمجھتا ہے لیکن اب موضوع بدلنا مشکل کام تھا ، بابا اسکرپٹ نے بات جاری رکھتے ہوئے کہاکہ اس وقت دنیا میںجاسو سی کے ایسے آلات نہ صرف آسانی سے مل سکتے ہیں بلکہ ان کی قیمتیں بھی کوئی اتنی زیادہ نہیں ہیں ، مثلاًموبائل فون پر دو اشخاص کی گفتگو کو سننا ان کے بھیجے جانے والےپیغامات یا ایس ایم ایس کو جانچنا کوئی مشکل کام نہیں آپ جس کمرے میں بیٹھے ہوں وہاں لگے ہوئے کلاک یا ایئر کنڈیشنڈ، سیلنگ فین یا پڑے ہوئےگملے میں لگے خفیہ کیمرے اور مائیکرو مائیک کے ذریعے آپ کی حرکات و سکنات دیکھی جاسکتی ہیں اور آپ کی گفتگو بھی سنی جاسکتی ہے ، دیواروں کے پیچھے جھانکنا اب کوئی مشکل کام نہیں ہے ، آپ نےاپنے کمپیوٹر میں کیا چھپا رکھا ہےیا آپ کے موبائل میں کیا ڈیٹا ہے یہ چیزیں اب نکالنا چالاک ہیکرزکےبائیں ہاتھ کا کھیل ہے ، اسی طرح ٹی وی چینلزپر ٹاک شوز شروع ہونےسے پہلے شرکاء جب اسٹوڈیوز میں بیٹھے ہوتے ہیں وہ یہ سمجھ رہے ہوتے ہیں کہ ابھی شو شروع نہیں ہوا تو وہ آزادانہ گفتگو کررہے ہوتے ہیں لیکن وہ گفتگو بھی سنی جارہی ہوتی ہے اور ریکارڈ بھی ہورہی ہوتی ہے ، میری طرف اشارہ کرکےکہنے لگے جو سوال تم نے پوچھا ہے وہ کوئی حیران کن بات نہیں، بابا اسکرپٹ نے کہاکہ جس طرح ہمارے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کابینہ کے اجلاس کی کارروائی کہیں اور بھی دیکھی اور سنی جاتی تھی، یا میں یہ کہتا ہوں کہ آپ کے پارلیمنٹ کے اجلاس کی کارروائی بھی کئی جگہ سنی اور دیکھی جاتی ہے میں ان کی اس من گھڑت بات سے اتفاق نہیں کرتا لیکن انہوںنے اگلی بات اس سے بھی بڑی خود ساختہ اور من گھڑت کی کہ جے آئی ٹی کی ساری کارروائی کی ساری ریکارڈنگ کہیں نہ کہیں موجود ہے میرا جس طرف اشارہ ہے اگر ان کےپاس یہ ریکارڈنگ موجود نہیں ہے تو پھر ان کی بہت بڑی ناکامی ہے ، لیکن اس سے بڑی ناکامی یہ ہوتی ہے کہ ایسی خفیہ معلومات یا ریکارڈنگ ہونےپر اس کا ڈھنڈورا پیٹا جائے لیکن بعض اوقات سیاسی مفاد کیلئے کچھ کام کرنےپڑتے ہیں یا کروائے جاتےہیں، جے آئی ٹی کی تحقیقات کے دوران منظرپر آنے والی جس تصویر کا تم سوال پوچھ رہے ہو یہ اس نے کیا جس کا اس کو فائدہ پہنچ سکتا ہےیا پہنچا ، اس ریکارڈنگ میں سے کشید کرکے جو معصومیت اور مظلومیت سے بھری تصویر نکالی گئی ہے اس کا مقصد سمجھناکوئی مشکل کام نہیں ہے جے آئی ٹی کو اس تصویر کا لیک کرناکچھ مفاد میں نہیں ہے سرکاری اہلکار سوالات کے ذریعے غصہ تو نکا ل سکتا ہے تصویر لیک نہیں کرسکتا لیکن تصویرکے لیک ہونےسے کسی کو فائدہ یا نقصان نہیں ،محض شور شرابا ہے اور آئندہ چند روز میں یہ راز کھل جا ئیگاکہ تصو یر کیسے لیک ہوئی۔

تازہ ترین