• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب و خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز طوفانی بارش نے تباہی مچا دی، دیر بالا کی دو بڑی نہریں سیلابی ریلے سے بھر گئیں جبکہ کئی علاقوں میں دکانوں اور مکانو ں کی چھتیں اڑنے سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔ تیز بارش کے دوران لاہور میں علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر فلائٹ آپریشن بھی متاثرہوا۔ اگرچہ پری مون سون بارشوں کا وقت ابھی شروع نہیں تاہم محکمہ موسمیات کی جانب سے بارش کی پیش گوئی کی جا چکی تھی تاہم کہیں پر بھی انتظامی سطح پر پیشگی اقدام دیکھنے میں نہیں آئے۔ باران رحمت پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی زحمت بنی رہی اور لاہور، ملتان، گوجرانوالہ سمیت متعدد شہروں میں بجلی کے فیڈر ٹرپ کرگئے جس سے بیشتر علاقوں کو بجلی کی سپلائی معطل ہوگئی۔ سڑکیں پانی میں ڈوبنے کے باعث شہریوں کو بدترین ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا اور لوگ گھنٹوں سڑکوں پر خوار ہوتے رہے۔بدقسمتی سے ہر سال ہی بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال، نشیبی علاقوں اور سڑکوں پر پانی بھر جانے اور بجلی کے فراہمی میں تعطل کی صورتحال کا سامنا رہتا ہے۔اب پھر محکمہ موسمیات نے مطلع کیا ہے کہ مغربی ہواؤں کا درمیانی شدت کا سلسلہ پاکستان میں موجود ہے جس کے باعث پیر سے جمعہ تک پری مون سون بارشوں کا امکان ہے جبکہ اگلے پیر تک کشمیر، خیبر پختونخوا،اسلام آباد اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہو گا نیز سندھ اور مکران کے ساحلی علاقوں سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں، آندھی اور بارش کے امکانات بھی ہیں، ایسے میں ضرورت اس امر کی ہے کہ کسی ہنگامی صورتحال کا انتظار کئے بغیر پیشگی اقدام عمل میں لائے جائیں اور بالخصوص پشتوں کی مرمت، نکاسی آب ، سیوریج لائنوں اور بجلی ٹرانسمیشن لائنوں کی درستی پر توجہ دی جائے تاکہ ہر سال مون سون کے باعث پیدا ہونے والی مشکلات کا پیشگی تدارک ہو سکے اور بارانِ رحمت شہریوں کے لئے کسی نئی افتاد کا سبب نہ بنے۔

 

.

تازہ ترین