• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ تعلیم،اہم عہدے خالی، مختلف امور التوا کا شکار

کراچی(سیدمحمدعسکری+ اسٹاف رپورٹر) صوبے میں تعلیم ترجیحات میں شامل نہ ہونے کے باعث کراچی میں اہم عہدے خالی پڑے ہیں جس کی وجہ سے سرکاری اسکولوں کی صورتحال ابترہے  گزشتہ 15 روز سے کراچی میں اہم ترین افسر ڈائریکٹر اسکول پرائمری بھی موجود نہیں ہے جبکہ گزشتہ ایک سال سے ڈائریکٹر سکینڈری اسکولز کی اسامی خالی پڑی ہے اور چارج ڈائریکٹر اسکولز پرائمری ڈاکٹر ریاض صدیقی کے پاس ہے جو بیرون ملک  جاچکے ہیں ان کے عہدے کا چارج بھی کسی کو نہیں دیا گیا ہے جس کی وجہ سے فائلوں کے ڈھیر جمع ہوگئے ہیں خصوصاً تنخواہوں، پینشن اور ریٹائرمنٹ کے سینکڑوں کیسز التوا ء کا شکار ہیں جب کہ سوک سینٹر مین قائم ڈائریکٹر سیکنڈری اسکولز کی بجلی بھی کئی روز سے منقطع ہے جس کی وجہ سے دفتر میں کوئی کام نہیں ہورہا اور اب ملازمیں دفتر بھی نہیں آرہے۔ ادھر ڈی او سکینڈری کورنگی فضیلت کا دو ماہ قبل تبادلہ ہوگیا تھا اور خاتون ڈی او کورنگی ناہیدکوثر چار ماہ کی چھٹی پر ہیں جس کی وجہ سے کورنگی کے اساتذہ اور غیرتدریسی عملے کوبہت پریشانی کا سامنا ہے اس کے علاوہ ڈی او ویسٹ کی اسامی بھی گزشتہ کئ ماہ سے خالی ہے معلوم ہوا ہے کہ سیکرٹری اسکول ایجوکیشن عزیزبھٹی بھی رخصت پر آسٹریلیا پرچلے گئے ہیں تعلیم بچاؤ کمیٹی کے رہنما انیس الرحمن نے کہاکہ گزشتہ چند سالوں کے دوران تعلیم  جان بوجھ کر تعلیم کو تباہ کیا جارہا ہے اہم پوسٹیں خالی رکھی جارہی ہیں جس کی وجہ سے سرکاری اسکولوں میں انرولمنٹ ہر سال کم ہورہا ہے اور پرائیویٹ اسکولوں کی چاند ی ہورہی ہے جو افسوسناک امرہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت خبیر پختون خواہ سے سبق لے جہاں نجی اسکولوں کے طلبہ اب سرکاری اسکولوں کا رخ کررہے ہیں۔ 

تازہ ترین