• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ میں خودکش کاربم دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلو میٹر تک سنی گئی

Todays Print

کوئٹہ(ایجنسیاں)بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں خودکش کاربم دھماکے کے نتیجے میں7پولیس اہلکاروں سمیت 13افراد جاں بحق اور21زخمی ہوگئے ‘ دھماکہ کوئٹہ میں آئی جی پولیس آفس کے باہر ہوا‘دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلو میٹر تک سنی گئی‘ دھماکے سے متعددگاڑیاں تباہ اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے‘کالعدم تنظیم جماعت الاحراراورداعش نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس عبدالرزاق چیمہ کے مطابق جمعہ کی صبح کوئٹہ کے علاقے گلستان روڈ پر واقعہ آئی جی پولیس آفس سے متصل چوک کے قریب ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں نے ایک مشکوک گاڑی کو روکنے کی کوشش کی‘ گاڑی نہ رکنے پر جب دوسری جگہ پولیس اہلکاروں نے گاڑی کوروکا تو بمبارنے بارودی موادسے بھری کارکو دھماکے سے اڑادیا‘صوبائی حکومت کے ترجمان انوارالحق کاکڑ کے مطابق اس بات کا امکان ہے کہ حملے کا ہدف آئی جی آفس تھا یا پھر ملزمان قریبی واقع فوجی چھاؤنی میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔

سول اسپتال کے ترجمان ڈاکٹروسیم بیگ کے مطابق شہید ہونے والوں میں سات پولیس اہلکار سجاد علی ،لعل خان ،غنی خان ،فیصل ،غلام شبیر ،کاشف ،نعیم سمیت سول ملازمین واپڈا کے ساجد حسین ،کیوڈی اے کے انور،لائیواسٹاک کے ڈاکٹرعبدالرحمن ،راہگیر ثناءاللہ ،محمدامین اورایک نامعلوم شخص شامل ہیں ‘17زخمیوں کو طبی امدادکے بعداسپتال سے فارغ کردیا گیا جبکہ چار شدید زخمیوں راجن شاہ ،رحمت اللہ ‘جان محمد اورسرفراز کو طبی امداددی جارہی ہے‘واقعہ کے بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ اور سکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو سیل کرکے شوہدہ اکٹھے کرناشروع کردیئے‘ڈی آئی جی آپریشن کے مطابق  شہر میںسیکورٹی ہائی الرٹ تھی اور پولیس اہلکاروں نے اپنی جانوں پر کھیل کر بڑا سانحہ رونما ہونے سے بچایا ہے ۔

سکیورٹی ذرائع نے بتا یا کہ دھما کے میں استعما ل ہونے والی 1986ماڈل کی کرولا کارکا نمبر T-4377ہے۔سول ڈیفنس بم ڈسپوزل ٹیم کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 75 کلوگرام سے زائد دھماکا خیزمواد ،نٹ بولٹ اوروال بیرنگز کااستعال کیاگیا۔ڈی جی سول ڈیفنس محمد اسلم ترین نے بتایاکہ دھماکہ بظاہر خودکش تھاتاہم تمام ترشواہد اکھٹے کئے جارہے ہیں ۔

دھماکے کے بعد آئی جی ایف سی میجرجنرل ندیم انجم ،پاک فوج اورپولیس کے اعلیٰ حکام نے دھماکے کی جگہ کا معائنہ کیا اور معلومات حاصل کیں‘ دھماکے کے نتیجے میں 2گاڑیاںاور ایک رکشہ مکمل طورپر تباہ ہوگیا‘واقعے کے بعد انسپکٹرجنرل پولیس بلوچستان نے وزیراعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ خان زہر ی رابطہ کرکے انہیں دھماکے متعلق رپورٹ پیش کی ۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے آئی جی پولیس کو کوئٹہ میں حفاظتی اقدامات مزیدمؤثربنانے کی ہدایت کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف بھرپورقوت سے کارروائیاں جاری رکھنے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس عزم کااعادہ کیاکہ دہشت گردوں کی کمرتوڑدی گئی ہے باقی رہ جانے والے دہشت گردوں کوبھی جلد کیفرکردار تک پہنچائیں گے ۔

دریں اثناءخود کش دھماکے میں شہید ہونے والے 7 پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائن کوئٹہ میں ادا کردی گئی جس کے بعد ان کے جسدخاکی آبائی علاقوں اور ورثاء کے حوالے کردیے گئے ۔

تازہ ترین