• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں موٹر سائیکل سوار مسلح دہشت گردوں نے افطار کرنے والے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کردی

Todays Print

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )کراچی کے علاقے  سائٹ ایریا میں موٹر سائیکل سوار مسلح دہشت گردوں نے افطار کرنے والے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میںایک اے ایس آئی سمیت 4پولیس اہلکار شہید ہوگئے، دہشت گرد جاتے ہوئے پولیس موبائل کے اندر کالعدم تنظیم کا خط بھی پھینک کر گئے جس میں واقعہ کی ذمے داری قبول کی گئی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق سائٹ اے تھانے کی حدود سیمنس چورنگی اور حبیب بینک چورنگی کے درمیان واقع ہوٹل کے باہر لگے تخت پر سائٹ اے تھانے کی پولیس موبائل میں سوار پولیس اہلکار جمعہ کی شام افطار کے لیئے بیٹھ ہی رہے تھے کہ اس دوران موٹر سائیکل پر سوار مسلح دہشتگردوں نے ان پر فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے،ملزمان نے اہلکاروں کے سروں کو نشانہ بنایا ،اس دوران دہشت گردوں کا ایک ساتھی موٹر سائیکل پر کچھ دور موجود رہا  ۔پولیس کے مطابق دہشت گرد کچھ دور جانے کے بعد واپس آئے اور اپنے پاس موجود پمفلٹ پولیس موبائل میں پھینک کر فرار ہو گئے ۔

پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے ہیلمٹ پہن رکھے تھے، فائرنگ کے نتیجے میں سائٹ اے تھانے کا موبائل افسر اے ایس آئی محمد یوسف ، کانسٹیبل شبیر، کانسٹیبل خالد اور کانسٹیبل اسرار شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر سول اسپتال منتقل کیا گیا تاہم چاروں اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے ۔

پولیس کا کہنا ہے کہ خط میں کالعدم تنظیم جماعت انصار الشریعہ کی جانب سے واقعے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے ۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروںنے بلٹ پروف جیکٹس اتار کر موبائل کے اندر رکھی ہوئی تھیں۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر‘ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی ،ڈی آئی جی ویسٹ،سی ٹی ڈی کے سینئر افسر راجہ عمر خطاب،  اور دیگر پولیس حکام بھی جائے وقوعہ اوراسپتال پہنچے اور متعلقہ پولیس افسران سے واقعہ کی تفصیلات معلوم کیں ۔

پولیس کے مطابق واقعے میں نائن ایم ایم پستول استعمال کی گئی ۔پولیس نے جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے 28خول  تحویل میں لیے ہیں اور انھیں کیمیائی تجزیے کے لیے فارنزک لیباریٹری بھیج دیا گیا ہے ۔

ایس ایس پی ناصر آفتاب کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں نے ان اہلکاروں کو نشانہ بنایا جو روٹین چیکنگ پر تعینات تھے اور کارروائی سے ایسا لگتا ہے کہ ملزمان مکمل منصوبہ بندی کر کے آئے تھے  اور انہوں نے اہلکاروں کو کو سنبھلنے کا موقع نہیں دیا ۔ سائٹ میں پولیس اہلکاروں کی شہادت کے کچھ دیر بعد دوسری کالعدم تنظیم نے بھی واقعہ کی ذمہ داری قبول کر لی۔

ترجمان کالعدم لشکر جھنگوی العالمی کے مطابق صوبہ سندھ کے عافیہ صدیقی بریگیڈ نے حملہ کر کے چار پولیس اہلکاروں کو قتل کیا۔ترجمان کے مطابق گذشتہ دنوں سینٹرل جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کے فرار کے بعد رینجرز،ایف سی اور جیل عملے نے سرچ آپریشن کے نام پر قیدیوں کیساتھ غیر انسانی سلوک کیا اور بنیادی ضرورت کی اشیاء بھی چھین لیں اور اسی کا بدلہ پولیس اہلکاروں سے لیا گیا ہے۔ دریں اثناء اس سال بھی پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ رک نہ سکا۔

اس سال اب تک سات پولیس اہلکار شہید ہوچکے ہیں جن میں منگھوپیر تھانے کی حدود میں کانسٹیبل فرید خان،نیو ٹاؤن تھانے کی حدود میں اے ایس آئی افتخار احمد اور ہیڈ کانسٹیبل راجہ یونس اور جمعہ کی شب سائٹ اے تھانے کی حدود میں اے ایس آئی محمد یوسف ،کانسٹیبل شبیر،کانسٹیبل خالد اور کانسٹیبل اسرار شامل ہیں۔

تازہ ترین