• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران جو میچ جیتنے کی بات کررہے ہیں اس کی پچ میں نے تیار کی، رحمٰن ملک جے آئی ٹی میںپیش، ثبوت دیدیئے

Todays Print

 اسلام آباد (ایجنسیاں، مانیٹرنگ سیل) سابق وزیر داخلہ رحمن ملک جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگئے۔ رحمن ملک کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف والے روزانہ جو میچ جیتنے کی بات کرتے ہیں اسکی پچ میں نے تیار کی ہے،  یہ پروپیگنڈہ غلط ثابت کر دیا کہ نواز شریف کیساتھ مک مکا ہو چکا ہے، بطور سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اےثبوتوں کیساتھ پیش ہوکراپنی ذمہ داری پوری کی، حدیبیہ پیپرمل کیس پر اپنی رپورٹ کوتسلیم کرتا ہوں،کسی نے میری آف شور کمپنی کی بات کی تو عدالت لے جائونگا، جے آئی ٹی کو منی لانڈرنگ کے متعلق پوری طرح مطمئن کروں گا، تحقیقاتی ٹیم پر اعتماد ہے، نہیں لگتا اسکے ارکان کسی سے ناانصافی کرینگے،میں ہاکی کا کھلاڑی ہوں میں کرکٹ نہیں کھیلتا میرے گول ہوتے ہیں اور آج گول کر کے نکلوں گا۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے کہاہے کہ تحریک انصاف والے روزانہ جو میچ جیتنے کی بات کرتے ہیں اسکی پچ میں نے تیار کی ہے۔ رحمان ملک جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد میں پاناما کیس جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ جے آئی ٹی کے سامنےانہوں نے منی لانڈرنگ کے حوالے سے ثبوت پیش کئے اور جے آئی ٹی کے سوالوں کے جوابات دیئے۔

میڈیا سے گفتگو میں رحمٰن ملک نے کہا کہ جے آئی ٹی میں پیش ہو کر اپنے خلاف چلنے والے پروپیگنڈے کو غلط ثابت کر دیا ہے، جو لوگ کہتے تھے کہ پاناما کیس کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ مک مکا ہو چکا ہے ،وہ جان لیں کہ میں نے کسی کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا بلکہ اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داری پوری کی ہے اور آئندہ بھی کروں گا۔میں جواب دے کر آگیا ہوں اور پارٹی اور جیالوں کو خوش ہوناچاہیے کہ ان کا سر فخر سے بلند ہوگا۔ان کے پاس ایک خط تھا، میں 2 خط اور دے آیا ہوں۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ میں اس جے آئی ٹی پر اپنا پورا اعتماد ظاہر کرتاہوں، مجھے نہیں لگتا کہ جے آئی ٹی کے اراکین متعصب ہوں گے یا کسی کے ساتھ ناانصافی کریں گے۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ تحریک انصاف والے روز جس میچ کو جیتنے کی بات کرتے ہیں ،اس کی پچ میں نے ہی تیار کی ہے اور میں اس کیس کا فیصلہ آنے کے بعد یہ ثابت بھی کر کے دکھاؤں گا۔

پاناما لیکس میں اپنا نام شامل ہونے کے حوالے سے رحمٰن ملک نے کہا کہ میرے نام کوئی آف شور کمپنی نہیں ہے، اگر کوئی میری آف شور کمپنی ثابت کر دے تو سیاست چھوڑ دوں گا، ساتھ ہی انہوں نے خبردار بھی کیا کہ اگر آئندہ کسی نے کہا کہ پاناما لیکس میں میرا نام شامل ہے تو میں اسے عدالت کے کٹہرے میں لیکر جاؤں گا۔سابق وزیر داخلہ دستاویزات سے بھرے بریف کیسوں کے ساتھ پاناما جے آئی ٹی میں پیش ہوئے۔

رحمن ملک جب فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کی عمارت میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے پہنچے تو اس وقت سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ رحمن ملک کو 2 بجکر 30 منٹ پر جے آئی ٹی نے طلب کیا تھا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمن ملک نے کہالوگ کہتے تھے رحمن ملک باہر سے ملک واپس نہیں آئے گا اور کوئی چیز نہیں پیش کرے گا ،لیکن آج تمام ثبوتوں کے ساتھ پیش ہو گیا ہوں۔ حدیبیہ پیپر مل کیس کے حوالے سے اپنی رپورٹ کو تسلیم کرتا ہوں۔

میں پہلے بھی غیر جانبدار رہا اور ہر چیز جس کی ضرورت پڑی وہ میں نے پوری کی میں ساری رپورٹ کو اون کرنے جا رہا ہوں اور خطوط کو بھی اون کرنے جا رہا ہوں میں نے جو دو خطوط صدر کولکھے تھے وہ بھی ثبوت کے ساتھ دینے جا رہا ہوں۔

 10 لوگ میرے ساتھ تحقیقات کا حصہ تھے ان میں ڈپٹی ڈائریکٹر وسیم، ڈپٹی ڈائریکٹر احمد ریاض شیخ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر سجاد حیدر، محمدحنیف اس وقت باہر ہیں۔ بشارت شہزاد اس وقت اے ڈی جی ہیں۔کامران عطاء اﷲ، جاوید حسن،غلام اصغر جتوئی، مرحوم شوکت علی، ثناء اﷲ شامل ہیں ان تحقیقات پر جو لوگ چارج شیٹ ہوئے ان میرا نام اے رحمن ملک لکھا ہے۔

احمدریاض شیخ،سجاد حیدر ،اعجاز احمد باجوہ اور ثناء اﷲ یہ لوگ معطل رہے ہماری معطلی نومبر 1998ء میں ہوئی اگر کوئی کہتا ہے کہ میں نے تحقیقات پرائیویٹ کی تو یہ خام خیالی ہے میرا میڈیا،وکلاء قانون نافذ کرنے والے اداروں سے سوال ہے کہ کیا کبھی ایف آئی آر پر ائیویٹ ہوتی ہے۔14,15 انکوائریاں تھیں پانچ ایف آئی آرز درج ہوئیں اور پانچوں عدالت میں پیش ہوئیں۔عدالت میں ٹرائل ہوا اور کیس ختم ہوئے۔

انکی تفصیلات بھی جے آئی ٹی کے سامنے جائیگی میں اس وقت باہر نکلوں گا جب جے آئی ٹی مکمل طور پر منی لانڈرنگ کے حوالے سے سوالات سے مطمئن ہو جائیگی۔ہم منی لانڈرنگ کیس کی منی ٹریل کی بات کر رہے ہیں میں جے آئی ٹی سے اپیل کروں گا کہ اگر کوئی چاہتا ہے کہ وہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو ،میں اسے باہر سے بلانے کیلئے کرایہ دینے کو تیار ہوں اگر کسی کو باہر سے لانے میں مدد کی ضرورت ہو تو میں مدد کر سکتا ہوں، اگر یہاں کسی کیخلاف کوئی کیس ہے تو میں جے آئی ٹی سے درخواست کروں گا اسے جا کر سن لیں ۔میں آج جو کاغذات دینے جا رہا ہوں اسکے بعدکسی کے پاس کوئی بات کرنے کی گنجائش نہیں رہے گی،آج میں بحیثیت ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کے طور پر پیش ہوا ہوں میں اس کا سہرا بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کو دوں گا دونوں نے مجھے پیش ہونے کی اجازت دی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے بڑے سیاستدانوں کو پہلے دن سے نمبر بناتے دیکھا صرف میری رپورٹ ہی ہے جس کی بناء پر وہ بات کرتے ہیں میں ہاکی کا کھلاڑی ہوں میں کرکٹ نہیں کھیلتا میرے گول ہوتے ہیں اور آج گول کر کے نکلوں گا۔

تازہ ترین