• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامع مسجد سرینگر سیل ، کشمیریوں کو جمعۃ الوداع کی نماز ادائیگی سے روک دیا گیا

سرینگر(جنگ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کو سیل کر کے کشمیریوں کو جمتہ الوداع کی نماز پڑھنے سے روک دیا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جامع مسجد کی طرف جانے والے تمام راستے جمعہ کو صبح سویرے خار دار تاریں لگا کر سیل کر دیئے گئے تھے ۔بتایا جاتا ہے کہ ڈوگرہ شخصی راج کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ جمعتہ الوداع کے موقع پر جامع مسجد سرینگر کو سیل کر کے یہاں مسلمانوں کو نماز پڑھنے سے روک دیا گیا۔حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق جنہیں قابض انتظامیہ نے گھر میں نظر بند کردیا ہے نے ایک بیان میں کہا کہ مسلمان پورا رمضان جمعتہ الوداع کا انتظار کرتے ہیں لیکن قابض انتظامیہ نے جامع مسجد بند کر کے کشمیریوں کو اس بابرکت دن کی نماز یہاں نہیں پڑھنے دی۔انہوں نے کہا کہ کشمیریو ں کو ایک طرف بڑے پیمانے پر جبر و استبداد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف ان کے مذہبی حقوق بھی سلب کیے جارہے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں مشتعل ہجوم نے مسجد کے باہر ایک پولیس افیسر کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوگیا۔ایک عینی شاہد نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ محمد ایوب پنڈتھ نامی ایک پولیس آفیسر جو سادہ لباس میں ملبوس تھا، شب قدر کی رات میں اپنے موبائل سے نوہٹہ سیکٹر میں قائم ایک مسجد کی تصاویر لے رہا تھا۔عینی شاہد نے بتایا کہ کچھ لوگوں نے تصویر بنانے والے اس پولیس آفیسر کے ساتھ جھگڑا کیا کیونکہ انہیں ایسا محسوس ہوا کہ کہ یہ شخص بھارتی حکومت کا جاسوس ہے۔اس جھگڑے کی وجہ سے پولیس آفیسر نے اپنی پستول سے سامنے کھڑے افراد پر گولی چلادی جس کے نتیجے میں 3افراد زخمی ہوگئے۔ فائرنگ کے واقعے کے فوراَ پولیس آفیسر کے ساتھی موقع سے فرار ہوگئے جبکہ مشتعل ہجوم نے اس پولیس آفیسر کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا جس کے نتیجے میں ہلاک ہوگیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما میر واعظ عمر فاروق نے واقعے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنا ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے اس واقعے کی مذمت کی۔

تازہ ترین