• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کو ثابت کرنا ہو گا ، کلبھوشن بھارتی جاسوس نہیں

  کراچی(جنگ نیوز) بھارتی جاسوس کلبھوشن کے اعتراف اور آرمی چیف سے رحم کی اپیل کی نئی وڈیو منظر عام پر آنے کے بعد  حالات کا جائزہ لینے کے لئےجیو کے مارننگ شو’’جیو پاکستان‘‘ میں بات چیت کرتے ہوئےدفاعی تجزیہ کارائیر مارشل (ر)شہزاد چوہدری نے کہاکہ بھارت جو آئی سی جے میں کیس لے کر گیا ہے اب اس کو یہ ثابت کرنا ہو گا کہ کلبھوشن پاکستان میں بھارت کا جاسوس نہیں   کلبھوشن کی دوسری اعترافی ویڈیو ، بھارتی پروپیگنڈے کا موثر جواب ہے۔پاک ایران تعلقات میں بڑھتے تنائو پر بات کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار حسن عسکری کا کہنا تھا کہ پاک ایران کشیدگی کا حل مذاکرات سے ممکن ہے،نئے انتخابات پرانی اصلاحات پر ہوتے نظر آرہے ہیں کے سوال پر سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان کنور دلشاد کا کہنا تھامردم شماری  ادارے نے اپریل مئی سے پہلے نتائج کے اعلان سے مکمل طور پر انکار کردیا ہے اس طرح 2002 کی حلقہ بندیوں کے مطابق ہی 2018کے انتخابات کرائے جائیں گے،معروف قانون دان جسٹس (ر)ناصرہ جاوید اقبال نے کہا کہ پاکستان بار کونسل اور پنجاب بار کونسل انتخابی مفادات کی وجہ سے وکیلوں پر ضابطہ اخلاق کااطلاق نہیں کرتیں  ۔ نمائندہ خصوصی جیو نیوز اعزاز سید اور ماہر ماحولیات نعیم قریشی نے بھی گفتگو میں حصہ لیا۔ائیر مارشل (ر)شہزاد چوہدری نے کہاکہ کلبھوشن کے پاکستانی سر زمین سے گرفتار ہونے اور نئی اعترافی ویڈیو سے بھارتی جاسوس ہونے میں کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں رہ جاتا ، کلبھوشن بھارتی نیوی کا کمانڈر ہے جو اس پوزیشن تک آتے آتے بہت کچھ جان چکا ہے اور مکمل ہوش مندی کے ساتھ اپنے معاملات کی سمجھ بوجھ رکھتا ہے ، کلبھوشن کی صحت اور حالت کے حوالے سے بھارتی پروپیگنڈے سے متعلق سوال پر شہزاد چوہدری کا کہنا تھا کہ اعترافی ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد آئی سی جے میں کوئی یہ دعویٰ نہیں کرسکتا کہ کلبھوشن زندہ نہیں ، اور پاکستان یہ بھی باور کراسکتا ہے کہ ہم آئی سی جے کے احکامات کے مطابق جاسوس کو رکھے ہوئے ہیں اور بھی واضح کر سکتے ہیں کہ پاکستان کے لئے یہ بھی بہتر ہوسکتا ہے کہ ہم اس کو بھارت کے رول کے طور پر دنیا کے سامنے رکھیں ،جاسوس اس وقت تک جاسوس ہے جب تک وہ پکڑا نہیں جاتا حراست میں آنے کے بعد وہ ایک دشمن ملک کا مہرا بن جاتا ہے جس پر عالمی قانون جینوا کنونشن کے مطابق سزا دی جاتی ہے ۔بھارت جو آئی سی جے میں کیس لے کر گیا ہے اب اس کو یہ ثابت کرنا ہو گا کہ کلبھوشن پاکستان میں بھارت کا جاسوس نہیں۔پاک ایران تعلقات میں بڑھتے تنائو پر بات کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار حسن عسکری کا کہنا تھا کہ اس بڑھتے تنائو کو دیکھتے ہوئے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ پاک ایران تعلقات مشکلات کا شکار ہیں ، ایران بارڈر سیکیورٹی فورسز کی غیر قانونی سرگرمیوں پر یکطرفہ کاررائیوں سے ہمارے تعلقات میں کشیدگی نظرا ٓرہی ہے، ساتھ ہی عدم اعتماد کی فضا بھی دونوں ممالک کے درمیان نظر آتی ہے، ایران یہ سمجھتا ہے کہ پا کستان کا سعودی عرب کی طرف جھکائو زیادہ ہے جبکہ پاکستان ایران کی جانب سے شک کی شکایات کرتا نظر آتا ہے ،موجودہ تنا ئو ختم کرنے کے حوالے سے حسن عسکری کا کہنا تھا کہ مسئلے کا پہلا حل کمیونیکیشن کی بحالی ہے ، پاک ایران جوائنٹ کمیٹی موجود ہے جس کی میٹنگز نہیں ہوتی ، جوائنٹ کمیٹی ، اور لوکل کمانڈرز کی میٹنگز سے مسائل حل کیے جا سکتے ہیں ساتھ ہی سفارتی دفاتر کو بھی موثرکردار ادا کرنا ہو گا ، پاکستان اور ایران کے تعلقات میں کشیدگی کا پاک ایران دشمن قوتوں کو فائدہ ہونے کا خدشہ ہے ۔نئے انتخابات پرانی اصلاحات پر ہوتے نظر آرہے ہیں ، سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان کنور دلشاد کا کہنا تھا حلقہ بندیا ں جیسے باریک بین کام کے لئے کم از کم چھے مہینے کا وقت درکار ہوتا ہے ، سب سے بڑا مسئلہ جو ہمارے سامنے ہے وہ آئین میں موجود مردم شماری کے حتمی اعداد و شمار کے بعد حلقہ بندیاں کرنے کی شرط کو موجود ہو نا ہے اور مردم شماری کے ادارے نے اپریل مئی سے پہلے نتائج کے اعلان سے مکمل طور پر انکار کردیا ہے اس طرح 2002 کی حلقہ بندیوں کے مطابق ہی 2018کے انتخابات کرائے جائیں گے ، لیکن ووٹرز کا اندراج 2018 کی آبادی کے مطابق ہی ہو گا ،کنور دلشاد کا مزید کہنا تھا کہالیکشن کمیشن انتخابی کمیٹی کو بار بار یادہانی کروا رہا ہے کہ نیا ایکٹ بنادیا تا کہ نئے قانون کے مطابق ٹریننگ کا عمل شروع کردیا جائے ۔ملک بھر میں عید کی تیاریاں زورو شور سے جاری ہیںا یسے میں ہر سال کی طرح کراچی کے شہری اسٹریٹ کرائمز سے محفوظ نہیں رہے ، نمائندہ جیو نیوز ذیشان شاہ کا کہنا تھا کہ رمضان کے آغاز سے ہی جرائم کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہیاور اسٹریٹ کرائم شہر میں ا یک ناسور کی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے۔  جون کے مہینے میں درج کی جانے والی اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کی تعداد 400 تک پہنچ گئی ہے ساتھ ہی 900موٹر سائیکلیں اور 65 سے زائد گاڑیاں چوری ہونے کی شکایت بھی درج کرائی گئی ہیں ،پولیس کی جانب سے اقدامات تو ہمیشہ کی طرح کیے گئے ہیں لیکن ان کاکاطر خواہ فائدہ ہمیں دیکھنے کو نہیں ملتا ،رمضان المبارک اور عید کی تیاریوں کے لئے رات گئے تک شہریوں کی آمدورفت جاری رہتی ہے ، اہم شاہراہوں پولیس کی چیکنگ اور ناکے موجود ہوتے ہیں جبکہ سنسان گلیوں اور سڑکوں پر شہریوں کو پیچھا کرنے کے بعد لوٹ لیا جاتا ہے ، مجموعی طور پر کراچی شہر کے حالات کافی حد تک بہترہیں ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کارروائیوں کے بعد شہری دہشتگردانہ کارروائیوں کی جانب سے بھی مطمئن نظر آتے ہیں ۔ایس ای سی پی تحقیقات سے متعلق نمائندہ خصوصی جیو نیوز اعزاز سید کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے لئے منظوری بھی وزارت داخلہ سے لی جا رہی ہے ، جس کے سربراہ ایک سیاسی شخصیت وزیر داخلہ چوہدری نثار ہیں جن پر اپوزیشن کی جانب سے بھی اعتراضات نظر نہیں آتے ، اسی لئے کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے معاملات بہتر طور پر معاملات آگے بڑھ سکیں گے ۔پانامہ جے آئی ٹی کے حوالے سے وزیر داخلہ کی خاموشی سے متعلق اعزاز سید کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کی سربراہی کے بعد واجد ضیاء اور چوہدری نثار دونوں کی کی جانب سے کسی قسم کی ملاقات کی خواہش کا اظہار نہیں کیا گیا یہ بات تو واضح ہے کہ چوہدری نثار خود کو اس معاملے سے دور رکھ کر حتمی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں ۔

تازہ ترین