کراچی (نیوز ڈیسک) چین میں تحقیق کرنے والے افراد کی جانب سے ضابطہ کار کی خلاف ورزی پر دو نئے اقدامات کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس میں ایک کے تحت اپنے ڈیٹا میں گڑبڑ کرنے والے سائنسدان کو سزائے موت بھی دی جاسکے گی۔ غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سائنسدان چین میں تحقیق کے سسلسلے میں دیانتداری کے حوالے سے انتباہ کرتے رہے ہیں۔ ایک حالیہ سروے کے مطابق چین میں 40 فیصد بایومیڈیکل ریسرچ پیپرز میں ضابطہ کار کی خلاف ورزی کرنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ چین کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے تحقیق کے میدان میں ضابطہ کار کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لئے مکمل عدم برداشت کی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔