• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حرمین شریفین میں 27ویں شب کو روح پرور مناظر، 20 لاکھ معتمرین و زائرین کی حاضری

مکہ مکرمہ/مدینہ منورہ (شاہدنعیم ،نمائندہ جنگ )رمضان المبارک کی 27ویں شب کو حرمین شریفین میں روح پرور مناظر دیکھنے میں آئے۔ دنیا بھر سے آئے 20 لاکھ سے زائد معتمرین و زائرین انفرادی اور اجتماعی شکل میں صبح سویرے سے ہی مسجد الحرام مکہ مکرمہ اور مسجد نبوی شریف میں بہتر سے بہتر جگہ حاصل کرنے کے چکر میں پہنچنے لگے تھے۔حرم شریف کے 200سے زائد دروازے کھول دیئے گئے500سے زائد معذوروں کیلئے وہیل چیئرزفراہم کی گئی۔5000نئی سبز قالینیں بھی دونوں مساجد میں بچھائی گئی ہیں۔خصوصی 3000سیکوریٹی فورسز تعینات کی گئی ہے جبکہ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے300 ریپڈفورسز بھی تعینات کئے گئے ہیں۔آب زم زم کی فراہمی بڑھادی گئی ہے۔ٹریفک کو رواں رکھنے کیلئے خصوصی ٹریفک پلان نافذ کیا گیا ہے۔دنیائے اسلام کے مشرق ، مغرب ، شمال اور جنوب سے آنے والے معتمرین اورزائرین پہلے ہی سے کمر ہمت کسے ہوئے تھے۔ انکی آمد کا بہت بڑا مقصد یہ بھی تھا کہ انہیں 27ویں شب مسجد الحرام یا مسجد نبوی شریف میں گزارنے کی سعادت نصیب ہوجائے۔ یوں تو عرب ممالک کے شہری سعودی عرب سے قربت کے باعث کثیر تعداد میں موجود تھے تاہم برصغیر پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش کے لاکھوں تارکین وطن اور عمرہ و زیارت پر آنے والے برصغیر کے باشندے بھی حرمین شریفین میں حاضر تھے۔ ۔شب قدر کی دعائیں وہ بھی حرم شریف اور مسجد نبوی شریف میں مقبول بارگاہ ہوتی ہیں۔اس موقع پر حرمین شریفین کے ائمہ نے ایک طرف تو خشوع و خضوع کے ساتھ قرآن پاک کی تلاوت کی اور دوسری جانب دعائیہ آیتوں اور پھر وتر میں دعائیں کرتے ہوئے دعائوں کے دوران زائرین کی ہچکیاں بندھ گئیں انہوں نے زارو قطار روتے ہوئے رب العالمین سے دعا کی کہ رب العالمین ہمارے گناہوں ، ہماری کوتاہیوں اور ہماری غلطیوں کی سزا ہمارے بچوں اور آنے والی نسلوں کو نہ دینا۔ ہم نے گناہ کئے ہیں ہم قصور وار ہیں۔ ہم نے تیری عظمت، تیری کبریائی ، تیری ربوبیت اور تیری کارسازی کا عقیدہ اپنے اوپر صحیح طریقے سے طاری نہیں کیا۔ ہمیں معلوم ہے کہ انفرادی ، خاندانی، اجتماعی ، تنظیمی، تحریکی اور ملکی و قومی نیز بین ملی سطحوں پر ہم سے بے شمار غلطیاں سرزد ہوئی ہیں لیکن تو غفور ہے، رحیم ہے، رحمان ہے، ستار العیوب ہے۔ عفو درگزر کرنے والا ہے۔ تو نے دعائیں کرنے والوں کو مایوس نہ کرنے کا وعدہ کیا ہوا ہے لہٰذا تو امت مسلمہ کے حال و مستقبل کو سنوار دے۔ائمہ حرمین نے اپنی دعائوں میں امت مسلمہ کی صلاح و فلاح، انکے مسائل اور بحرانوں کے حل سے نوازنے کا خصوصی تذکرہ کیا۔سعودی عرب میں رونما ہونے والی تبدیلیوں ، ولی عہد کے منصب پر شہزادہ محمد بن سلمان کی تقرری کے حوالے سے دعائیں کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں امت کی صلاح و فلاح کی خدمت کی توفیق عطا فرمائیں۔ انہیں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا دست و بازو بنائے رکھے۔ انہیں سعودی عرب کی تعمیر و ترقی، خوشحالی، ارض مقدس کے امن وامان کی سلامتی اور استحکام میں معاون فیصلے کرنے کی بصیرت اور حوصلہ عطا فرمائے۔ اس موقع پر تسلی بخش انتظامات پر زائرین کی جانب سے سعودی عرب اور اسکی قیادت و عوام کیلئے نیک جذبات کا اظہارکیا گیا۔ 

تازہ ترین