• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ای یو تارکین وطن نےبریگزٹ حقوق پر وزیراعظم تھریسامے کی پیشکش افسوسناک قرار دیدی

لندن (نیوز ڈیسک) برطانیہ میں ای یو شہریوں کے نمائندوں نے ملک میں اپنے قیام کے حقوق کی ضمانت دینے کے لیے تھریسامے کی پیشکش کو افسوسناک اور انصاف و سنجیدگی سے خالی قرار دے دیا۔ یورپ میں برطانویوں کی نمائندگی کرنے والے ایک گروپ اور برطانیہ میں ای یو شہریوں نے جمعہ کی صبح یورپین یونین سے اخراج کے لیے ڈپارٹمنٹ میں حکام سے ملاقات کرکے برسلز میں ایک ڈنر پر وزیراعظم کے خطاب پر اپنے غصے کا اظہار کیا۔ جمعرات کے روز یورپین کونسل اجلاس پر کھانے کے بعد مسز مے نے جو تقریر کی اس میں انہوں نے اپنی پیشکش کو ’’منصفانہ اور مخیرانہ‘‘ قرار دیا تھا۔ تاہم ای یو شہریوں کی جانب سے اس پر غصے کا اظہار کیا گیا جن کا کہنا تھا کہ اس تقریر سے پریشانیاں کم ہونے کی بجائے بڑھیں گی، کیونکہ ان کا دعویٰ تھا کہ یہ موجودہ ای یو قانون کی بجائے ’’امیگریشن قانون کی زبان‘‘ تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیشکش یورپ میں برطانویوں کے لیے بھی تباہ کن ہے جن کے لیے15روز قبل ہی ای یو نے ان کے تمام حقوق کی تمام زندگی کے لیے ضمانت دی تھی جس کا جعمرات کی شب برسلز میں برطانوی ٹیم اعتراف کرنے میں ناکام رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی تجویز افسوسناک ہے جس کا مطلب یہ کہ اس میں ای یو کی جانب سے دی گئی جامع پیشکش کی تفصیلات کا کوئی حوالہ نہیں تھا۔ نچلی سطح پر کام کرنے والا گروپ ’’دی3ملین‘‘ کے بانی نکولس ہیٹن کا کہنا تھا کہ تھریسامے کی پیشکش میں نہ تو انصاف تھا اور نہ سنجیدگی جس کی گزشتہ سال ریفرنڈم کے بعد سے برطانیہ میں بس جانے والوں کے حقوق کے لیے کمپیننگ کی جاتی رہی ہے۔ سپین میں قیام پذیر ایک برطانوی سوکی ولسن جوکہ سپین میں بریمین کے چیئرمین بھی ہیں، کہا کہ تشویش کے سب سے بڑے پہلوئوں میں سے ایک یہ تھا کہ برطانیہ کی پیشکش میں یورپین کورٹ آف جسٹس کے کردار کو قبول نہیں کیا گیا جوکہ ای یو سے متعلقہ تمام قانونی تنازعوں بشمول یورپ بھر میں ای یو شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایک قطعی قانونی مصالحت کار ہے۔ برطانیہ کی ای یو سے علیحدگی تک یہ بدستور ایک مصالحت کار رہے گا، مگر ڈائوننگ سٹریٹ یہ تسلیم نہیں کرتا کہ بریگزٹ کے بعد بھی قانونی امور میں اس کا ایک کردار ہے۔

تازہ ترین