• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قارئین کی دلچسپی کے لئے یہ سلسلہ ’’جنگ ڈسکس‘‘ شروع کیا گیا ہے جو دراصل گزشتہ روز سب سے زیادہ پڑھے جانے والے کالم پر کچھ قارئین کے فیڈ بیک کے انتخاب پر مشتمل ہے۔یہ فیڈ بیک www.jang.com.pkکے کالموں پر موصول ہوتا ہے۔(ادارہ)

(24جون 2017) مافیاز کے اصول
بابر ستار
٭بابر ستار صاحب جس ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون ہو گا وہاں قانون کے رکھوالوں سے اسی طرح کی ناانصافیاں بعید نہیں۔(ارشد بھٹی)
٭جناب ایسا ہی ہے بعض وکلااپنے ناروا رویوںکی وجہ سے دیگر وکلا کی بدنامی کا باعث بنتے جا رہے ہیں لیکن افسوس ناک امر یہ ہے کہ ان کے خلاف کوئی بھی شخص خواہ وہ وکیل ہی کیوں نہ ہو آواز اٹھانے کی جسارت نہیں کرتا ہے۔ (انجم ریاض)
٭بالکل ایسا ہی ہے وکلا کی جانب سے سائلین،پولیس ،مخالفین اور یہاں تک کہ ججز پر بھی تشدد کیا جاتاجو کہ اتنے عظیم پیشے کے بالکل شایان شان نہیںہے ۔( تسلیم زہرا)
٭میرا خیال ہے کہ چند ایک وکلا کی جانب سے کی جانے والی ناانصافیوں کو وکلا برادری کی جانب سے بھی قابل مذمت سمجھا جاتا ہے اور ماضی میں ایسے کئی وکلا کی ممبر شپ معطل کی جا چکی ہے جو اس مقدس پیشے کے ساتھ خیانت کے مرتکب ہوئے ہیں۔(سلیم اللہ (
٭جناب بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اب وکلا گردی اپنے شباب پر نظر آرہی ہے اس کی حالیہ مثال سب کے سامنے ہے کہ کس طرح ایک پارٹی کے حق میں نعرہ لگانے والے شخص کو وکلا کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔(امجد طفیل)
٭ ایسا تاثر دینے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے کہ وکلا برادری کوئی اچھوت لوگوں پر مشتمل ایک ٹولہ ہے جسے کوئی گھر کرائے پر نہیں دیتا ،بنک ان سے لین دین میں اجتناب کرتے ہیں یہ مت بھولیں کہ پاکستان بھی ایک وکیل کی جدوجہد کے ذریعے ملا ہے۔ (عبداللہ رشید )
٭جناب بالکل درست فرمایابعض وکلا یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ قانون دان ہیں لہٰذا ان پرقانون لاگو نہیں ہوتا یہی وجہ ہے کہ وہ اکثر ٹریفک واڈنز یا دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ الجھتے ہوئے دکھائے دیتے ہیں ۔( احمد علی)
٭ جناب!وکلا برادری نے اس ملک کی بقاء کے لئے بہت قربانیاں دی ہیں اور آج اگر ملک میں عدل و انصاف کی بازگشت سنائی دے رہی ہے تو اس کی سب سے بڑی وجہ ججز بحالی کیس میں وکلا کا اہم کردار ہے۔(اصغر عباس شمسی )
٭ میرا خیال ہے کہ یہ وکلا تنظیموں کا کام ہے کہ وہ ایسے سخت قواعد وضوابط بنا ئیںکہ وکلا کی جانب سے عدالتوں میں ججز اور سائلین کے ساتھ ہونے والے تشدد کے واقعات میں کمی لائی جاسکے۔(آمنہ اسلم)
٭ جناب درست فرمایاکہ اگر توہین کا قانون عدلیہ کے وقار کے تحفظ کے لئے ہے تو تو پھر یہ قانون طاقت ورلوگوں کے خلاف بھی استعمال کیا جانا چاہئے۔(حافظ کفایت اللہ)

تازہ ترین