• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریک انصاف کا وزیر اعظم کے نام خط آئی بی اور ایس ای سی پی کے مبینہ غیر قانونی اقدامات کے بارے میںجواب طلب

اسلام آباد (خبر نگار) پاکستان تحریک انصاف نے وزیر اعظم کے نام خط میں آئی بی کے ہاتھوں قومی دولت کے ضیاع اور ایس ای سی پی میں غیر قانونی بھرتیوں کے بارے میں جواب طلب کر لیا ہے۔ پی ٹی آئی کی رہنما عندلیب عباس نے خط میں کہا ہے کہ وزیر اعظم نے آئی بی کے ڈائریکٹر جنرل آفتاب سلطان کو ان کی وفاداریوں کے عوض نوازتے ہوئے مسلسل تیسری بار ان کی مدت ملازمت میں توسیع کی ہے جبکہ آفتاب سلطان نے آئی بی کی طرف سے پانامہ جے آئی ٹی ارکان کی جاسوسی کئے جانےکا اعتراف کیاہے۔خط میں کہا گیا کہ آئی بی ایک قومی ادارہ ہے جو ٹیکس کے پیسوں سے چلتا ہے ، اس ادارے اور اس کے اختیارات کا وزیر اعظم کے ذاتی مفادات کے لئے استعمال نہ صرف قومی دولت کا ضیاع بلکہ شدید بدعنوانی اور کرپشن ہے۔ حکومت نے ابھی تک آئی بی کے خفیہ فنڈز کا آڈٹ کیوں نہیں کروایا جبکہ سپریم کورٹ اس کے لئے واضح احکامات جاری کر چکی ہے۔ سال 2014-15 میں آئی بی نے 2.7 ارب روپے صرف 42 روز میں خرچ کئے ، بتایا جائے کہ اس رقم کا ابھی تک آڈٹ کیوں نہیں کیا گیا اور یہ رقم کہاں خرچ کی گئی۔ خط میں مزید کہا گیا کہ 2012 میں پیپلز پارٹی نے آئی بی کے خفیہ فنڈز میں سے 270 کروڑ روپے سیاسی مقاصد کے لئے خرچ کئے، اُس وقت کے آئی بی چیف آفتاب سلطان نے سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود اس کی تحقیقاتی رپورٹ کیوں نہیں جمع کروائی۔ اسحاق ڈار کے قریبی دوست ظفر الحق حجازی کی ایس ای سی پی کے چیئرمین کے طور پر تعیناتی اقربا پروری اور نوازشات کی ایک اور بد ترین مثال ہے۔ وزیر خزانہ نے ظفر الحق حجازی کی مدت ملازمت میں تیسری بارتوسیع کس قانون کے تحت کی جبکہ ایس ای سی پی ایکٹ 1997ءکے تحت تیسری بار کی اجازت ہی نہیں۔

تازہ ترین