• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس اہلکاروں کا قتل، انصار الشریعہ کا تنظیمی ڈھانچہ القاعدہ اور داعش سے ملتا ہے

کراچی (ثاقب صغیر / اسٹاف رپورٹر) کراچی کے علاقے سائٹ میں 4؍ پولیس اہلکاروں کے قتل کی پولیس نے مختلف زاویوں سے تفتیش شروع کر دی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ اسی گروپ نے بلوچ کالونی کے علاقے میں کرنل طاہر ناگی کو نشانہ بنایا تھا اور انکے ساتھیوں نے واقعہ کی ویڈیو بھی بنائی تھی۔ تفتیشی اداروں کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر مذکورہ واقعہ کی بھی ویڈیو انکے ساتھیوں نے بنائی ہو گی۔ سی ٹی ڈی کے سینئر پولیس افسر کے مطابق اس بات کا خدشہ موجود ہے کہ یہ گروپ مزید پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنائے گا اس لئے پولیس اہلکاروں کو تمام ایس او پیز پر عملدرآمد کے احکامات دے دیئے گئے ہیں اور پولیس کی مختلف ٹیمیں دہشت گردوں کی گرفتاری کی کوشش کر رہی ہیںاور پولیس کی کوشش ہے کہ عید سے قبل انہیں گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ جماعت انصار الشریعہ کا تنظیمی اسٹرکچر القاعدہ اور داعش سے ملتا ہے اور داعش کے کچھ لوگ ٹوٹ کر اس تنظیم میں شامل ہوئے ہیں تاہم انکے ٹارگٹ داعش سے تھوڑے مختلف ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سی ٹی ڈی نے علاقے کی جیو فینسنگ کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق جائے وقوع سے ملنے والے نائن ایم ایم پستول کے خولوں کے فارنزک تجزیئے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ واردات میں دو پستول استعمال کیے گئے ہیں جس میں سے ایک پستول نیا تھا جو پہلے کسی واردات میں استعمال نہیں ہوا ہے ۔

تازہ ترین