• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میں آپ کے اخبار کے توسط سے حکام بالا کو اسٹیل مل کے ریٹائرڈ ملازمین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں پاکستان اسٹیل مل کے ملازمین جنہوں نے اپنی عمر کے 30سے 40سال اسٹیل مل بنانے اور اسٹیل مل چلانے میں صرف کئے اور اربوں روپے منافع کما کر دیا اور اربوں روپیہ اپنی تنخواہوں سے انکم ٹیکس ادا کیا اب یہ ریٹائرڈ ملازمین اپنے بنیادی حقوق حاصل کرنے کے60سے65سال کی عمر میں عدالت کے چکر لگارہیں ہیں اور بے بسی و پریشانی کی زندگی گزاررہے ہیں۔ بنیادی حقوق کے واجبات جو اسٹیل مل کوادا کرنے ہیں وہ اسطرح ہیں مئی2013سے جولائی2015تک ریٹائرڈ ملازمینوں کی گریجویٹی اور فائنل سیٹلمنٹ ادا نہیں کی گئی اور جولائی2015سے اب تک رواں سال 2017تک ریٹائرڈ ہونے والے ملازمینوں کو گریجویٹی، پرویڈنٹ فنڈ اور فائنل اسیٹلمنٹ ادا نہیں کیا گیا ان میں حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین میں معاہدے بھی ہوئے جن میں تنخواہوں و تمام مروجہ الائونسز اور مالی فوائد کے بقایا جات ادا کیا جانا طے پایا۔ حاضر سروس ملازمین کو پانچ ماہ کے بقایا جات اکتوبر کی تنخواہ میں ادا کئے گئے جبکہ یہ واجبات27 ماہ 8 دن کے بنتے ہیں حاضر سروس ملازمینوں کو 22ماہ8 دن کے واجبات اب تک ادا نہیں کئےگئے اور 23جون 2010سے ریٹائرڈ ہونے والے ورکرز ملازمین کو یہ بقایا جاتا ادا نہیں کئے گئے جبکہ ان ریٹائرڈ ملازمینوں کو اس معاہدہ کی رو سے گریجویٹی بھی ادا نہیں کی گئی۔ان سب پریشانیوں کا آغاز کس طرح شروع ہوا یہ ایک دکھ بھری داستان ۔ مختصر یہ کہ ہم تمام اسٹیل مل کے ریٹائرڈ ملازمین حکام بالا سے دست بستہ درخواست کرتے ہیں کہ ہماری مشکلات اور اور مالی مسائل کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے اور ہمارے واجبات فوری ادا کئے جائیں۔
(محفوظ علی ۔کراچی)

 

.

تازہ ترین