• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی منظر نامہ ،افغانستان میں قیام امن کیلئے پیشرفت

اسلام آباد( طاہر خلیل) دہشت گردی کی تازہ لہر اور بہاولپور آئل ٹینکر حادثہ ایسے وقت رونما ہوئے جب چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی پاکستان اور افغانستان کے درمیان ثالثی مشن پر اسلام آباد میں تھے اور ان کی صدر مملکت ممنون حسین سے ملاقات ہورہی تھی۔ چین کی وزارت خارجہ کی عالمی برادری سے اپیل بجا ہے کہ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کا اعتراف کیا جائے اور اس کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائے، اسلام آباد میں قیام کے دوران چینی وزیر خارجہ کی اعلیٰ سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتوں میں خطے کی خاص طورپر افغانستان کے ساتھ تعلقات کاجائزہ لیا گیا ہے، اس امر کو بھی پیش نظر رہنا چاہیے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے حوالے سے نئی پالیسی وضع کرنے کے سلسلے میں کام کررہی ہے، جس کے بنیادی نکات میں پاکستان کو غیر نیٹو اتحادی کے درجے سے نکال کر اس کی امداد میں کمی یا بندش اور ڈرون حملوں میں اضافہ شامل ہے، امریکی اقدامات کے تناظر میں خطے کا منظر نامہ گھمبیر شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔ امریکی پالیسی میں تبدیلی کے آثار ہویدا ہونے کے بعد افغانستان میں قیام امن کے لئے چین نے تازہ پیشرفت کی ہے۔ کابل کے بعد چینی وزیر خارجہ کا دورہ اسلام آباد خاص اہمیت کا حامل تھا، اس کی بنیادی وجہ یہ بھی ہے کہ چین اور پاکستان اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ خطے کے ممالک کے باہمی معاشی تعلقات مستحکم کرنے کے لئے افغانستان میں قیام امن ناگزیر ہے،اس ضمن میں صدرممنون حسین کی اس تجویز کا ہر سطح پر خیرمقدم کیا جائے گاکہ گریز پائی سے ہٹ کر پاکستان، افغانستان اورچین مشترکہ اجلاس کا اہتمام کیا جائے، تاکہ جنوبی ایشیائی خطے کو جنگ آزمائی سےنکال کر معاشی ترقی کی طرف لایا جاسکے۔صدرسے ملاقات میں چینی وزیر خارجہ نے درست تجزیہ کیا کہ پاکستان خطے میں امن، سکیورٹی اوراستحکام پیدا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، پاکستان کے لئے خطے کا امن اولین ترجیح ہے، پاکستان اور چین نے تمام ہمسایہ اور دوست ملکوں کو دعوت دی ہے کہ وہ سی پیک منصوبے کا حصہ بن کراپنے معاشروں سے غربت، افلاس، بیماریوںاور محرومیوں کاخاتمہ کریں، پاکستان نے حالیہ برسوں میں معاشی اور اقتصادی شعبوں میں جوکامیابیاں حاصل کی ہیں اس میں چین کا ایک خصوصی کرداررہا ہے۔ اسی لئے چینی وزیر خارجہ نے صدر مملکت سے ملاقات  میں پاکستان کی معاشی ترقی کا حوالہ دیا کہ پاکستان نے وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں بے پناہ ترقی کی اورخاص طورپر معاشی شعبے میں ترقی ہوئی،چین کی خواہش ہے کہ ترقی کا یہ عمل جاری رہنا چاہیے اس سے پاکستان اورخطے کی خوشحالی کا سفر تیز ہوگا، توانائی کے بحران پر قابو پانے کےلئے چین کی مدد سے بجلی پیداوار کے منصوبوں کی قبل ازوقت تکمیل لائق تحسین ہے۔ چینی وزیر خارجہ نے ایک روز قبل میاں شہباز شریف سے ملاقات میں ان کے کردار کو سراہا کہ وقت سے پہلے بجلی منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان کو لوڈشیڈنگ بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ اس کے بعد سی پیک انفراسٹرکچر کے دیگر منصوبوں کو بھی تیزی سے مکمل کیا جائے گا تاکہ عام آدمی کے مسائل میں کمی لاکر پاکستان کوخوشحال بنایا جاسکے۔ چین اور پاکستان دونوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے والی قوتیں افغانستان اورپاکستان میں بد امنی پھیلا کر پاک چین اقتصادی راہداری کو سبوتاژ کرنا چاہتی  ہیں ۔اس ضمن میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا تازہ بیان سامنے آیا ہے کہ جب بھی پاک افغان بارڈر کھولتے ہیں تو دھماکے شروع ہوجاتے ہیں، یہ ایک زمینی حقیقت ہے کہ پاکستان کے ہمسایہ ملکوں اورخطے میں تیز رفتار تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں جوپاکستان، چین اورافغانستان کو علاقائی امن کی بحالی کی کوششیں فزوں تر کرنے پر زور دے رہی ہیں۔ 

تازہ ترین